عبادت اگرچہ محبت ،شوق اور حسرت ودردکے ذریعہ ہو تی ہے اور اس سے بڑھکر کو ئی لذت وحلاوت نہیں ہے ۔
حضرت امام زین العابد ین علیہ السلام جنھوں نے اﷲکی محبت اور اس کے ذائقہ اور حلاوت کا مزہ چکھا ہے وہ فرماتے ہیں :
(الھ مااطیب طعم حبّک ومااعذب شرب قُربک )
''پروردگار تیری محبت کے ذائقہ سے اچھا کو ئی ذائقہ نہیں ہے اور تیری قُربت سے گوارا کو ئی چیز گوارا نہیں ہے ''
یہ حلاوت اور لذت، اولیا ء اﷲکے دلوں میں پائی جاتی ہے یہ عارضی لذت نہیں ہے جو ایک وقت میں ہو اور دوسرے وقت میں ختم ہوجائے بلکہ یہ دائمی لذت ہے جب کسی بندہ کے دل میں اﷲسے محبت کی لذت مستقر ہو جاتی ہے تو اس کا دل اﷲکی محبت سے زندہ ہو جاتا ہے اور جو دل اﷲکی محبت سے زندہ ہوجائے خداوند وعالم اس پرعذاب نازل نہیں کرتا اور اﷲکی محبت اس کے دل میں گھرکر جاتی ہے ۔
حضرت امیر المو منین علیہ السلام فرما تے ہیں :
(الھی وعزّتک وجلالک لقد أحببتک محبةاستقرّت حلاوتھاف قلب وماتنعقدضمائرموحّدیک علیٰ انک تبغضُ محبیک )
''خدایا! تجھ کو تیرے عزت و جلال کی قسم تیری محبت کی مٹھاس میرے دل میں گھر کر گئی ہے ۔۔
اور تیرے مو حدین کے ذہن میں یہ خیال بھی نہیں گذرتا کہ تو ان سے نفرت کرتا ہے ''
اﷲکی محبت کی اسی مستقر اور ثابت حالت کے بارے میں حضرت امام علی بن الحسین فرماتے ہیں :
(فوعزّتک یاسید لوانتھرتن مابرحت من بابک ولاکففت عن تملّقک لماانتھیٰ ال من المعرفةبجودک وکرمک )
'' تیری عزت کی قسم! اے میرے مالک اگر مجھ کو اپنی بارگاہ سے نکال دے گا تو میں اس دروازے سے نہ جا ؤنگا اور نہ تیری خوشامد سے باز رہونگا اس لئے تیرے جود و کرم کو مکمل طور پر پہچان لیا ہے ''
محبت کے گہر ے اور دل میں مستقر ہو نے کی سب سے بلیغ تعبیر یہی ہے کہ وہ محبت دائمی ہوتی ہے یہاں تک کہ اگر مولا اپنے غلام کو ذبح بھی کردے تو بھی وہ محبت اس کے دل سے زائل نہیں ہو سکتی اور جس غلام کے دل میں اس کے مو لا کی محبت ثابت اور مستقر ہوگئی وہ اپنے غلام کو کبھی قتل نہیں کر سکتا ہے ۔
جب انسان اﷲسے محبت کے ذائقہ اور اس سے انسیت کی قوت سے آشنا ہوجاتا ہے تو اس پر کوئی اور چیز اثر نہیں کر سکتی حضرت امام زین العا بدین، امام المحبین علیہ السلام فرما تے ہیں :
(مَن ذاالذ ذاق حلاوة محبّتک فرام عنک بدلا؟ومن ذاالذ انس بقربک فابتغیٰ عنک حولا)
''وہ کو ن شخص ہے جس نے تیری محبت کی مٹھاس کو چکھا ہو اور تیرے بدل کا خواہش مند ہو اور وہ کون شخص ہے جس نے تیری قربت کا انس پایا ہو اور ایک لمحہ کے لئے بھی تجھ سے رو گردانی کرے ''