حرم مقدس حسینی کے انجینئرنگ اور ٹیکنیکل پروجیکٹس ڈیپارٹمنٹ نے اربعین زیارت کے دوران فراہم کی جانے والی نمایاں خدمات کا اعلان کیا ہے، جن میں وسیع میدانی، خدماتی اور انتظامی کوششیں شامل تھیں۔
ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ، انجینئر حسین رضا مہدی نے کہا، "حرم مقدس حسینی کے انجینئرنگ اور ٹیکنیکل پروجیکٹس ڈیپارٹمنٹ نے اربعین زیارت کے دوران بہت سی خدمات فراہم کیں، جن میں وسیع میدانی، خدماتی اور انتظامی کوششیں شامل تھیں۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "شعبہ اعمال حرم شریف نے خدمتی جلوسوں کے لیے صحن امام حسن (علیہ السلام) کو کھول دیا، اور زائرین کی خدمت کے لیے ایمرجنسی سڑکوں کو تیار کیا اور مکمل سینیٹری کمپلیکسز فراہم کیے۔ اسی طرح، جلوسوں کی بڑی تعداد کو جگہ دینے کے لیے صحن عقیلہ زینب (علیہا السلام) میں وسیع جگہیں کھولی گئیں۔ شارع قبلہ امام حسین (علیہ السلام) کی بھی تعمیر نو کی گئی اور اسے زائرین کے لیے مکمل طور پر کھول دیا گیا، اس کے علاوہ مقام کی گنجائش بڑھانے کے لیے ایک نیا صحن بنا کر حسینی کیمپ کی توسیع کی گئی۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "کولنگ ڈویژن نے بلند درجہ حرارت کے باوجود زائرین کے لیے آرام دہ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع منصوبہ نافذ کیا۔ حرم شریف، صحن حسینی اور حائر کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کل (9,000) ٹن کی صلاحیت والے اندرونی کولنگ سسٹم چلائے گئے، حرم کے داخلی راستوں کو تازہ ہوا کے بلورز سے مضبوط کیا گیا اور درجہ حرارت کو (24-26) ڈگری سیلسیس کے درمیان معتدل رکھا گیا۔" انہوں نے بتایا کہ "حائر شریف کے اطراف کی سڑکوں پر موسمی حالات کے لیے موزوں پائیدار مواد کا استعمال کرتے ہوئے (135,000) مربع میٹر سے زیادہ سایہ دار علاقے تیار کیے گئے۔"
انہوں نے نشاندہی کی کہ "حرم مقدس حسینی نے (420) مسٹ فینز اور فوگنگ سسٹمز نصب کیے جو تقریباً (145,000) مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہیں، جس سے درجہ حرارت کو تقریباً (9) ڈگری سیلسیس تک کم کرنے میں مدد ملی۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ "کولنگ ڈویژن نے زائرین کی خدمت کے لیے مختلف بیرونی جگہوں پر (3,300) سے زیادہ صنعتی ایئر کولرز چلائے، آپریشنل صلاحیت کو بڑھانے کے لیے (400) نئے کولرز شامل کیے، اور اہم مقامات پر (26) فوگ کینن نصب کیے۔"
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "بجلی کے شعبے میں، کاموں میں حرم شریف کے اندر اور باہر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا شامل تھا۔ صحن عقیلہ زینب (علیہا السلام) اور تل زینبیہ کے اندرونی اور بیرونی روشنی کے نظام کو جوڑا گیا اور تمام لائٹنگ یونٹس، لیمپس اور پروجیکٹرز کی دیکھ بھال کی گئی۔ بجلی کے نئے ذرائع قائم کیے گئے جن کے ذریعے (125) سے زیادہ کولرز اور مسٹ فینز چلائے گئے، اور طبی دستوں، موبائل ٹوائلٹس، اور رضاکاروں کے مقامات کو ضروری بجلی فراہم کی گئی۔ اس کے علاوہ، زیارت کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے نئے ٹرانسفارمرز نصب کیے گئے اور بیک اپ جنریٹرز کی دیکھ بھال کی گئی۔"
حفاظتی اقدامات کے حوالے سے، انہوں نے اشارہ کیا کہ "مکینیکل ڈویژن کے پیشہ ورانہ سیفٹی یونٹ نے مختلف خدمات فراہم کیں، جن میں سول ڈیفنس کے تعاون سے حسینی جلوسوں کے صحن عقیلہ زینب (علیہا السلام) اور صحن امام حسن (علیہ السلام) میں داخلے کو منظم کرنا، تمام ہنگامی راستوں کو محفوظ بنانا اور مناسب مقدار میں آگ بجھانے والے آلات فراہم کرنا شامل تھا۔ اس کے علاوہ، رہنما بورڈز نصب کیے گئے، سرنگوں اور تہہ خانوں کے اندر زائرین کی نقل و حرکت کو منظم کیا گیا، اور پانی جمع ہونے سے روکنے کے لیے نکاسی کے پوائنٹس فراہم کیے گئے۔"
انہوں نے توجہ دلائی کہ "ڈیپارٹمنٹ کے ایلیویٹرز ڈویژن نے حرم شریف اور حائر کے اندر تمام لفٹوں اور ایسکلیٹرز کی دیکھ بھال کی، اور ان کے بلا تعطل آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے 24 گھنٹے ان کی نگرانی کی۔ دیکھ بھال کے کاموں میں زائرین کے شہروں، ہوٹلوں، اسکولوں، اسپتالوں اور حرم مقدس حسینی سے منسلک دیگر سہولیات میں موجود لفٹوں اور واک ویز کو بھی شامل کیا گیا، تاکہ معزز زائرین کو بہترین معیار کی خدمت کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔"
انجینئرنگ اور ٹیکنیکل پروجیکٹس ڈیپارٹمنٹ کی یہ کوششیں، امام حسین (علیہ السلام) کے زائرین کی خدمت کرنے اور انہیں بہترین خدمات کے ساتھ اپنی رسومات ادا کرنے کے لیے بہترین حالات فراہم کرنے کے حرم مقدس حسینی کے مشن کا عملی نمونہ ہیں۔