آخر زیارت امام حسین علیہ السلام کے لئے پیدل کیوں جاتے ہیں؟

زائرین امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لیے پیدل سفر کئی گہری تاریخی، روحانی اور علامتی وجوہات کی بنا پر کرتے ہیں۔ یہ صرف ایک جسمانی سفر نہیں بلکہ عشق، عقیدت، اور امام حسین علیہ السلام کے پیغام سے تجدید عہد کا ایک طاقتور اظہار ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:

1. اسیرانِ کربلا سے اظہارِ ہمدردی

پیدل زیارت کا سب سے بڑا اور گہرا سبب اسیرانِ کربلا، بالخصوص سیدہ زینب سلام اللہ علیہا اور امام زین العابدین علیہ السلام کے مصائب کو یاد کرنا اور ان سے ہمدردی کا اظہار کرنا ہے۔ واقعہ کربلا کے بعد اہل بیتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قیدی بنا کر کربلا سے کوفہ اور پھر شام تک پیدل اور اونٹوں پر بغیر کجاووں کے چلایا گیا۔ زائرین پیدل چل کر اس اذیت اور تکلیف کا تصور کرتے ہیں جو نواسہ رسول کے خاندان نے دینِ اسلام کی بقا کے لیے برداشت کی۔ یہ سفر اس غم میں شریک ہونے کا ایک عملی طریقہ ہے۔

2. حضرت جابر بن عبداللہ انصاری کی سنت کا احیاء

تاریخ میں امام حسین علیہ السلام کے پہلے زائرین میں صحابی رسول حضرت جابر بن عبداللہ انصاری شامل ہیں۔ وہ واقعہ کربلا کے بعد اربعین (چہلم) کے دن مدینہ سے پیدل چل کر کربلا پہنچے اور امام عالی مقام کی قبر مبارک کی زیارت کی۔ لہٰذا، پیدل چل کر زیارت کے لیے جانا اس پہلے زائرِ حسینی کی سنت کو زندہ کرنا بھی ہے، جس نے اپنی ضعیفی اور نابینائی کے باوجود عشقِ حسین علیہ السلام میں یہ طویل سفر پیدل طے کیا۔

3. ائمہ معصومین علیہم السلام کی تاکید اور فضیلت

جیسا کہ پچھلے جواب میں ذکر کیا گیا، متعدد احادیث میں ائمہ معصومین علیہم السلام نے خود پیدل زیارت کرنے کی بہت زیادہ تاکید فرمائی ہے اور اس کا بے پناہ ثواب بیان کیا ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ ہر قدم کے بدلے ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں، ہزار گناہ معاف ہوتے ہیں اور ہزار درجات بلند ہوتے ہیں۔ جب کسی عمل کی اتنی فضیلت بیان کی جائے تو مومنین اس پر عمل کرنے میں سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

4. روحانی تزکیہ اور نفس کی تربیت

پیدل سفر کی صعوبتیں برداشت کرنا نفس کی تربیت اور روحانی پاکیزگی کا باعث بنتا ہے۔ زائر دنیاوی آسائشوں اور تکبر کو چھوڑ کر عاجزی اور انکساری کے ساتھ اپنے امام کے روضے کی جانب بڑھتا ہے۔ یہ مشقت اسے دنیا کی حقیقت اور آخرت کی اہمیت یاد دلاتی ہے اور اس کے اندر صبر، استقامت اور قربانی کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔

5. امام حسین علیہ السلام کے مقصد سے تجدیدِ عہد

پیدل مارچ دراصل امام حسین علیہ السلام کے پیغام اور مقصد کی طرف ایک علامتی پیش قدمی ہے۔ یہ اس بات کا اعلان ہے کہ ہم آج بھی حسینی ہیں اور یزیدیت (ظلم، جبر اور باطل) کے خلاف ہیں۔ لاکھوں لوگوں کا ایک ساتھ ایک مقصد کے لیے پیدل چلنا دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ حسینیت زندہ ہے اور اس کے پیروکار اپنے امام کے راستے پر چلنے کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ یہ اتحاد اور طاقت کا ایک بے مثال مظاہرہ ہوتا ہے۔

خلاصہ یہ کہ زیارت کے لیے پیدل جانا صرف ایک رسم نہیں، بلکہ یہ کربلا کے پیغام کو سمجھنے، اسیرانِ کربلا کے درد کو محسوس کرنے، روحانی بلندی حاصل کرنے اور اپنے امام سے عشق و وفا کا عملی ثبوت پیش کرنے کا ایک جامع طریقہ ہے۔

: توصیف رضا خان