ہر دور میں جلائے گئے فاطمہ ؑ کے پھول

گلزار ذکر و فکر سے تازہ منگا کے پھول

ہر شعر میں پروئے ہیں میں نے سجا کے پھول

بکھرا دئیے ہیں حسن عقیدت نے لا کے پھول

در نجف سے کم نہیں میری ولاء کے پھول

یوں تو نگاہ حق میں ہیں ارض و سماء کے پھول

محبوب ہیں خدا کو مگر مصطفیٰ کے پھول

اشک غم حسین ؑ کو لوگو بنا کے پھول

زہراء ؑ کو نذر کرنا ہے جنت میں جا کے پھول

شبیر ؑ نے لٹائے مدینے سے لا کے پھول

راہ خدا میں ، باغ رسول خدا کے پھول

انسان کو ملی ہے اسی خاک سے حیات

ہر درد کا علاج ہیں اسی خاک شفاء کے پھول

آتا ہے جب نجف میں تو لاتا ہے آفتاب

کرنوں کا ہار ، نور کی کلیاں، ضیاء کے پھول

خوشبو وفاء کی پھیل گئی کائنات میں

عباس ؑ نے کھلائے ہیں ایسے وفاء کے پھول

گلزارفاطمہ ؑ میں ہمیشہ کھلا کئے

دار و رسن کی دھوپ میں صبر و رضا کے پھول

ہر دور میں ستائے گئے آل مصطفیٰ ؑ

ہر دور میں جلائے گئے فاطمہ ؑ کے پھول

اے وادئ فرات ! تری بد نصیبیاں

دامن میں تیرے سوکھ گئے مصطفیٰ کے پھول

تقدیر ایک شب کی دلہن سے یہ کہہ گئی

سہرے کے پھول ، صبح کو ہونگے عزاء کے پھول

زینب ؑ خدا کے واسطے دیکھو نہ اس طرف

پامال ہورہے ہیں ادھر مصطفیٰ کے پھول

زینب ؑ مدینے لائی ہیں نذر رسول ؑ کو

اشکوں کے ہار، غم کے شگوفے، عزا کے پھول

مشکل کشاء کا لال ہے مشکل کشاء اسیر

عباس ؑ کو پکارو علم پر چڑھا کے پھول

(احمد علی اسیر)

منسلکات