اگر اللہ سبحانہ وتعالیٰ آسمان و زمین کو "کن فیکون" ایک لمحہ میں خلق کرنے پر قادر ہے تو کیوں ان طویل دورانیہ میں خلق کیا جس کے لئے اتنی دلیل ہی کافی ہے کہ عصرحاضر کی اتنی ترقی کے باوجود عظمت الہیہ کو سمجھنے سے قاصر ہے اسی لئے جب اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مخلوقات کو خلق کیا مختلف مراحل سے گزارتے ہوئے ایک وقت معین کے تحت پایہ تکمیل کو پہنچایا تاکہ فکر کرنے والوں کے لئے نشانیاں ہوں ۔
جس کی ایک واضح مثال انسان بچے کی تولید کے مراحل ہیں جہاں امر الہی کے ذریعے ایک لحظے میں بھی بچے کی تخلیق ہوسکتی ہے مگر 9 مہینے پر مشتمل تمام مراحل جس میں بین مراحل اشکال کی تبدیلی عظمت الہیہ کا زندہ ثبوت ہے ۔
علاوہ ازیں آیت کریمہ میں آیا ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے نہ صرف انہیں خلق کیا ہے بلکہ ان کی تدابیر و ادارت کو اپنے قبضہ قدرت میں رکھا ہے ۔
اترك تعليق