حرم مقدس حسینی کے شعبہ نظم و نسق نے امام حسین علیہ السلام کے چہلم (اربعین) کے موقع پر اپنے خصوصی منصوبے پر عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد زائرین کی حفاظت اور نقل و حرکت میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے ایک محفوظ اور منظم ماحول فراہم کرنا ہے۔
شعبے کے نائب سربراہ علی الوائلی نے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کے شعبہ نظم و نسق نے امام حسین علیہ السلام کے چہلم (اربعین) کے لیے اپنے خصوصی منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "اس منصوبے پر عمل درآمد اعلیٰ دینی مرجعیت کے نمائندے شیخ عبدالمہدی الکربلائی کی ہدایت اور حرم مقدس حسینی کے سیکرٹری جنرل جناب حسن رشید العبایجی کی زیر نگرانی کیا جا رہا ہے، تاکہ زائرین کی حفاظت اور نقل و حرکت میں آسانی کے لیے ایک محفوظ اور منظم ماحول کو یقینی بنایا جا سکے"، انہوں نے مزید بتایا کہ "اس منصوبے میں تقریباً 7,500 رضاکاروں کی شرکت شامل ہے، اس کے علاوہ اربعین کی زیارت کے لیے آنے والے لاکھوں کے مجمعے کے استقبال کی تیاری کے لیے تمام ملازمین کو بھی متحرک کیا گیا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "اس منصوبے کے لیے حرم مقدس حسینی کے دیگر شعبوں اور متعلقہ سرکاری اداروں کے ساتھ اعلیٰ سطح پر ہم آہنگی کی گئی ہے۔ خواتین کے لیے تہہ خانے مکمل طور پر مختص کیے گئے ہیں، جبکہ حائر حسینی کو خواتین اور مرد زائرین کے درمیان تقسیم کیا گیا ہے تاکہ نقل و حرکت میں آسانی اور زیارت کو منظم کیا جا سکے۔"
انہوں نے اشارہ کیا کہ "حرم کے زیر انتظام نگرانی والے کیمرے شہر کے اندر اور صحن حسینی شریف کے اطراف کی تمام سڑکوں اور علاقوں کا احاطہ کرتے ہیں، اس کے علاوہ آگ بجھانے کے جدید نظام نصب کیے گئے ہیں اور حالات پر نظر رکھنے اور حفاظتی معیارات کو مضبوط بنانے کے لیے شہری دفاع (سول ڈیفنس) کی خصوصی ٹیمیں بھی موجود ہیں۔"
یہ اقدامات اربعین کی زیارت کی رسومات کی ادائیگی کے دوران زائرین کے لیے ایک محفوظ ماحول اور جامع خدمات فراہم کرنے کے لیے حرم مقدس حسینی کی کوششوں کا حصہ ہیں۔