ﷲتعالیٰ کی محبت ان تمام عناصر سے افضل اور قوی ترہے ،یہ انسان کو اﷲسے لولگا نے کیلئے آمادہ کرتی ہے اور اﷲسے اس کے رابطہ کو محکم ومضبوط کرتی ہے ۔
محبت کے علاوہ کسی اور طریقہ میں اتنا محکم اور بلیغ رابطہ خدا اور بندے کے درمیان نہیں پایا جاتا ہے خدا وند عالم سے یہ رابطہ اسلامی روایات میں بیان ہوا ہے جن میں سے ہم بعض روایات کا تذکرہ کررہے ہیں :
روایات میں آیا ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے حضرت دائو دکی طرف وحی کی :
(یاداود ذکر للذاکرین وجنت للمطیعین وحب للمشتاقین وانا خاصة للمحبین)
''اے داؤد ذاکرین کیلئے میرا ذکر کرو ،میری جنت اطاعت کرنے والوں کیلئے ہے اور میری محبت مشتاقین کیلئے ہے اور میں محبت کرنے والوں کیلئے مخصوص ہوں ''
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
(الحبّ افضل من الخوف )
''محبت ،خوف سے افضل ہے ''
محمد بن یعقوب کلینی نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کیا ہے :
(العبّاد ثلا ثة:قوم عبدوا اللّٰہ عزّوجلّ خوفاًفتلک عبادة العبید،وقوم
عبدوا اللّٰہ تبارک وتعالیٰ طلب الثواب،فتلک عبادة التجار،وقوم عبدوا اللّٰہ عزّوجلّ حبّاً،فتلک عبادةالاحرار،وھ افضل عبادة)
''عبادت تین طرح سے کی جاتی ہے یا عبادت کرنے والے تین طریقہ سے عبادت کر تے ہیںایک قوم نے اﷲکے خوف سے عبادت کی جس کو غلاموں کی عبادت کہاجاتا ہے ،ایک قوم نے اﷲتبارک وتعا لیٰ کی طلب ثواب کی خاطر عبادت کی جس کو تاجروں کی عبادت کہاجاتا ہے اور ایک قوم نے اﷲعزوجل سے محبت کی خاطر عبادت کی جس کو احرار(آزاد لوگوں) کی عبادت کہاجاتاہے اور یہی سب سے افضل عبادت ہے''۔
جناب کلینی نے رسول اسلام ۖسے نقل کیا ہے :
(افضل الناس مَن عشق العبادة،فعانقھا،واحبّھابقلبہ،وباشرھابجسدہ، وتفرّغ لھا،فھولایبال علیٰ مااصبح من الدنیا علی عسرأم یسر
''لوگوں میں سب سے افضل شخص وہ ہے جس نے عبادت سے عشق کر تے ہوئے اس سے معانقہ کیا ،اس کو اپنے دل سے دوست رکھااور اپنے اعضاء و جوارح سے اس سے وابستہ رہے ، اس کو پرواہ نہیں رہتی کہ اس کا اگلا دن خوشی سے گزرے گا یا غم کے ساتھ گذرے گا ''
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے :
''نجویٰ العارفین تدورعلیٰ ثلاثة اصول:الخوف،والرجاء والحبّ۔فالخوف فرع العلم،والرجاء فرع الیقین،والحبّ فرع المعرفة۔فدلیل الخوف الھرب،ودلیل الرجاء الطلب،ودلیل الحبّ ایثارالمحبوب،علیٰ ..