تربت کربلاء مقدسہ کی بہت فضیلت ہے لیکن یہ چار انواع پر مشتمل ہے ۔
نوع اول
وہ تربت جو قبر اقدس حضرت سید الشہداء امام حسین علیہ السلام سے لی جائے اور یہ افضل ترین خاک ہے اور روایات معتبرہ میں وارد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تربت حضرت امام حسین علیہ السلام میں شفاء رکھی ہے اور اس پر کیا گیا سجدہ ساتوں آسمانوں کے شگاف کرتا ہے ۔
نوع دوم
ایسی تربت جو حائر حسینی سے لی جائے جس میں علماء کے درمیان حائر حسینی کی حدود کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے اور کئی علماء نے اپنی کتب میں حدود کا تعین مختلف کیا ہے
نوع سوم
تیسری نوع حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام سے لی گئی تربت اقدس ہے
نوع چہارم
مطلقاً شہر کربلاء مقدسہ کی تربت اور روایات میں خاک کربلاء کو ایک خاص افضلیت و شرف حاصل ہے ۔
شفاء کی غرض سے خاک کربلاء مقدسہ کو ایک چنے کے دانے کے برابرتناول کرنا اور اس پر سجدہ بجالانا مستحب ہے کیونکہ یہ افضل خاک میں سے ہے ۔
لیکن خاص فضائل کے اعتبار سے علماء میں اختلاف ہے کہ کیا فقط تربت قبر حضرت سید الشہداء علیہ السلام یا حرم اقدس یا شہر کربلاء کی مٹی ؟
لیکن تمام علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ خاک شہر کربلاء مقدسہ کو خصوصی اہمیت وفضیلت حاصل ہے اور اسکی توہین و عدم احترام جایز نہیں ۔
اس طرح ہر وہ خاک جس کی نسبت حضرت امام حسین علیہ السلام سے ہوگئی چاہے وہ کربلاء مقدسہ سے ہو یا نہ ہو اور حرم اقدس سے ہو یا نہ ہو پھر بھی اس کوفضیلت حاصل ہے بسبب شرف و فضیلت حضرت امام حسین علیہ السلام ۔ پس اسی لئے اس کی اھانت جائز نہیں اور عدم اھتمام و احترام بھی جایز نہیں ۔