برطانیہ سے کربلاء مقدسہ میں آئے ہوئے علماء اہل سنت نے عراق میں اپنے قیام کے دوران تجزیاتی بیان دیا کہ ہم خود اس بات کے عینی شاہد ہیں کہ عراق میں شیعہ اور سنی مسالک سے تعلق رکھنے والے افراد باہمی اتحاد کے ساتھ زندگی بسر کررہے ہیں ۔
انہوں نے لندن واپسی پر پریس کانفرنس میں خطاب کے دوران بتایا کہ جس طرح بعض لوگ گمان کرتے ہیں کہ اہل عراق فتنہ پرور ہیں حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے ۔
جبکہ عراق میں موجود مرجعیت اعلیٰ نے ہمیشہ تمام مسلمانوں کے اتحاد اور باہمی رواداری کو فروغ دیا ہے اورہمیشہ سربلند ہونے والے فتنوں کی حوصلہ شکنی کی طرف راغب کیا ہے کیونکہ بعض فتنہ پرور وسائل اعلام کی طرف سے بارہا یہ اعلان کیا جاتا رہا کہ عراق میں شیعہ مسئلک نے سنی مسئلک سے تعلق رکھنے والوں پر جنگ مسلط کر دی ہے جو کہ سراسر ایک باطل اور بے بنیاد الزام ہے ۔
اور اس کے ساتھ ہی داعش کسی بھی لحاظ سے اسلام کی ترجمانی نہیں کرتی ۔
اترك تعليق