صحت و طبی تعلیم کے ادارے نے محرم الحرام کی دسویں شب اور دن کے دوران فراہم کی جانے والی اپنی مجموعی طبی خدمات کا انکشاف

حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیم کے ادارے نے محرم الحرام کی دسویں شب اور دن کے دوران فراہم کی جانے والی اپنی مجموعی طبی خدمات کا انکشاف کیا ہے، اور اس موقع پر طبی، نرسنگ، اور خدماتی عملے کی بھرپور اور فعال شرکت کو سراہا ہے جس نے صحت سے متعلق کوششوں کو کامیاب بنایا۔

ادارے کے سربراہ، ڈاکٹر حیدر العابدی نے بتایا کہ، "حرم مقدس حسینی سے وابستہ صحت و طبی تعلیم کے ادارے نے محرم الحرام کی دسویں شب اور دن کے دوران خدمات کا ایک مجموعہ فراہم کیا، جس میں طبی، نرسنگ، اور خدماتی عملے نے بھرپور شرکت کی۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ، "اس سال کی خدمات نئی اور معیاری اقدامات کی وجہ سے ممتاز رہیں، جن میں سب سے اہم قیادت کو مربوط کرنے اور وسائل تقسیم کرنے کے لیے ایک متحدہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا قیام تھا، اور ایک مربوط کمانڈ چین کا نفاذ تھا جو طبی دستوں کو جدید وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم سے جوڑتا ہے، جس نے ہنگامی حالات میں فوری ردعمل اور مؤثر علاج میں مدد فراہم کی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ، "صحت کی کوریج 9 محرم کی رات 11 بجے سے 11 محرم کی رات تک جاری رہی، جس میں 80 ماہر اور رہائشی ڈاکٹرز، 176 نرسز، کے علاوہ 500 رضاکار شامل تھے جن میں ڈاکٹرز، نرسز اور اسٹریچر اٹھانے والے شامل تھے۔"

انہوں نے بتایا کہ، "طبی عملے کو صحنِ حسینی شریف کے اندر اور باہر پھیلے ہوئے فیلڈ ہسپتالوں، ایمرجنسی مراکز، اور طبی کیمپوں کی ایک سیریز میں تقسیم کیا گیا تھا، جنہیں ایک درست طبی ریفرل سسٹم سے منسلک موبائل یونٹس کی مدد حاصل تھی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ، "منصوبے پر عملدرآمد میں حرم مقدس حسینی کے ہسپتالوں، بشمول امام زین العابدین (علیہ السلام) ہسپتال اور سیدہ خدیجہ (علیہا السلام) ہسپتال، کے ساتھ براہ راست رابطہ شامل تھا، جس کا مقصد ان کیسز کو فوری طور پر ریفر کرنا تھا جن کے لیے خصوصی نگہداشت کی ضرورت تھی۔ اس دوران صرف 13 کیسز ریکارڈ کیے گئے جنہیں ادارے کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، اور وہ سب ضروری علاج کے بعد خیریت سے اپنے گھروں اور صوبوں کو روانہ ہو گئے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ، "مریض کے تجربے کو بہتر بنانے اور خدمات کے معیار کو بڑھانے کے لیے، مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی آراء اور تجاویز حاصل کرنے کے لیے ایک ڈیجیٹل تشخیصی نظام (QR کوڈ) شروع کیا گیا۔ گزشتہ زیارتوں کے مقابلے میں طبی عملے کی تعداد کو دوگنا کیا گیا، کچھ شعبوں میں 5 گنا اضافہ ہوا، جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی منصوبے کے تحت زندگی بچانے والی ادویات کی مقدار معمول سے 10 گنا زیادہ تھی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ، "زیارت کسی بھی سنگین طبی حادثے، بھگدڑ، یا بڑے پیمانے پر زخمی ہونے کے واقعات سے محفوظ رہی، اور زیادہ تر کیسز معمول کی توقعات کے مطابق تھے جیسے تھکاوٹ، لو لگنا (سن اسٹروک)، اور معمولی زخم۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ادارے نے سائنسی شواہد پر مبنی علاج فراہم کرنے کی پابندی کی اور ایسی کوئی بھی دوا یا اینٹی بائیوٹک دینے سے گریز کیا جو ایسے مواقع کے لیے منظور شدہ پروٹوکول پر مبنی نہ ہوں۔

حرم مقدس حسینی اپنے خدماتی منصوبوں کو ترقی دے کر، بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر، اور زائرین کے آرام اور سلامتی کو یقینی بنانے والے تمام ممکنہ ذرائع فراہم کرکے، خاص طور پر لاکھوں کی تعداد میں شرکت والے مواقع (ملینیہ زیارت) پر، امام حسین (علیہ السلام) کے زائرین کی خدمت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔