حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی کے زیرِ انتظام، وارث انسٹی ٹیوٹ برائے علاجِ سرطان میں قائم الحیات سینٹر فار انٹروینشنل ریڈیالوجی اینڈ برین کیتھیٹرائزیشن نے جولائی 2023 سے اگست 2025 تک کی مدت میں، بچوں کے لیے (140) کامیاب آنکھوں کے کیتھیٹر آپریشنز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکز کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غزوان علوان الطائی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی کے زیرِ انتظام، وارث انسٹی ٹیوٹ میں الحیات سینٹر نے ایک اہم طبی سنگِ میل عبور کیا ہے، جس کے تحت جولائی 2023 میں اس سروس کے آغاز سے لے کر اگست 2025 کے آخر تک بچوں کے لیے (140) آنکھوں کے کیتھیٹر آپریشنز کامیابی سے انجام دیے گئے ہیں۔ یہ عراق کی سطح پر اپنی نوعیت کی پہلی سروس شمار ہوتی ہے۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "الحیات سینٹر میں اس جدید ٹیکنالوجی پر کام ایک اہم قدم ہے، کیونکہ یہ مرکز ملک کا واحد ادارہ بن گیا ہے جو آنکھوں کے ٹیومر کے علاج کے لیے کیتھیٹر کا استعمال کرتے ہوئے اس قسم کا جدید علاج فراہم کرتا ہے۔ مرکز میں اس سروس کی انفرادیت اور عراق کے کسی دوسرے طبی ادارے میں اس کی عدم دستیابی کی وجہ سے، ملک کے مختلف صوبوں سے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے بہت زیادہ رجوع کیا گیا ہے، اس کے علاوہ بیرونِ ملک سے آنے والے متعدد کیسز کا بھی استقبال کیا گیا ہے۔"
انہوں نے زور دیا کہ "حرم مقدس حسینی نے اس منصوبے کی مکمل حمایت کی، جس کے تحت (15) سال سے کم عمر کے بچوں کے تمام آپریشنز کے اخراجات مفت میں پورے کیے گئے، جس کا بہت سے بچوں کو بینائی کھونے سے بچانے پر گہرا اثر پڑا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "اس بیماری کی نوعیت، جو کہ ریٹنا کا کینسر (سرطان شبكية العين) ہے، بعض اوقات ایک ہی مریض کے لیے کئی آپریشنز کی متقاضی ہوتی ہے، کیونکہ اکثر صورتوں میں ایک یا دو آپریشن کافی نہیں ہوتے۔" انہوں نے بتایا کہ "ماہر ڈاکٹروں کی رپورٹس اور آنکھوں کے معائنے کے مطابق، بعض کیسز میں ایک ہی مریض کے (11) آپریشنز تک کیے گئے، اس کے علاوہ اس قسم کے ٹیومر پر ہمیشہ پہلی کوشش میں قابو پانا ممکن نہیں ہوتا، جس کی وجہ سے بینائی بچانے کے لیے ایک سے زیادہ بار مداخلت کی ضرورت پڑتی ہے۔"
انہوں نے نشاندہی کی کہ "بین الاقوامی مراکز میں ایک آپریشن کی لاگت (5,000 سے 6,000) ڈالر کے درمیان ہے، اور اگر کسی بچے کو مثال کے طور پر پانچ آپریشنز کی ضرورت ہو، تو لاگت (25,000) ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، جو کہ بیشتر عراقی خاندانوں کی استطاعت سے باہر ہے۔ حرم مقدس حسینی کی حمایت اور اس خدمت کی فراہمی کے بغیر، بہت سے مریضوں کے سامنے واحد آپشن آنکھ نکلوانا اور بینائی سے مکمل طور پر محروم ہو جانا تھا۔"
انہوں نے ذکر کیا کہ "الحیات سینٹر نے عراق کے مختلف صوبوں، بشمول کردستان ریجن کے صوبوں، سے مریضوں کا استقبال کیا، اور اس نے عراق سے باہر کے متعدد مریضوں کو بھی اپنی خدمات فراہم کیں، جن میں الجزائر کی بچی (مروہ) کا کامیاب کیتھیٹر آپریشن، اور سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے آنکھ کی ریٹنا میں ایک پیچیدہ آرٹیریو وینَس فِسٹولا (ناسور شرياني وريدي) میں مبتلا ایک یمنی مریض کا علاج شامل ہے۔"
واضح رہے کہ حرم مقدس حسینی اپنی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی کے ذریعے، مریضوں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کے لیے عراق کے اندر جدید ترین طبی اور علاج کی پیشرفتوں سے ہم آہنگ رہنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔