حرم مقدس حسینی کے شعبہ تعلقاتِ عامہ نے اس سال زیارتِ اربعین کے دوران زائرین کو تنظیمی اور خدماتی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ نافذ کیا، جس کے ذریعے بہت سی کامیابیاں حاصل کیں اور عرب و دیگر غیر ملکی ممالک سے آنے والے زائرین کے لیے ایک محفوظ اور منظم زیارت کا تجربہ فراہم کرنے میں حرم کے کردار کو اجاگر کیا۔
شعبہ کے سربراہ جناب عبد الامیر طہ المطوری نے (آفیشل ویب سائٹ) سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کے شعبہ تعلقاتِ عامہ نے اس سال زیارتِ اربعین کے لیے اپنے خصوصی منصوبے پر عمل درآمد کے دوران بہترین تنظیمی اور خدماتی کاموں کا ایک سلسلہ انجام دیا تاکہ زائرین کے آرام کو یقینی بنایا جا سکے اور ان کی تمام ضروریات کو آسان بنایا جا سکے، جو ملینی زیارات (دس لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل زیارات) کے انتظام میں حرم مقدس حسینی کے قائدانہ کردار کی عکاسی کرتا ہے۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "سب سے نمایاں کامیابیوں میں سے ایک مرکزی اور مقامی حکومت کے ساتھ رابطہ کاری تھی، جہاں ہمارے شعبے نے وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے تشکیل دی گئی ملینی زیارات کی خدماتی کمیٹی میں حرم کی نمائندگی کی، اس کے علاوہ آرمی ایوی ایشن کمانڈ کے ساتھ مل کر ملینی زیارت کی فضائی کوریج اور میڈیا ڈاکومنٹیشن کے لیے ایک ہیلی کاپٹر بھی حاصل کیا۔"
انہوں نے بتایا کہ "شعبے نے سرحدی گزرگاہوں (زرباطیہ، شلمچہ، منذریہ، اور مندلی) سے خدمتی حسینی مواکب کو داخل کروانے میں اہم کردار ادا کیا، جہاں زائرین کو خدمات فراہم کرنے کے لیے (7,450) گاڑیوں پر مشتمل قافلے داخل ہوئے، اسی طرح التاجی کیمپ سے غذائی اشیاء سے لدے (21) ٹرالر وصول کیے گئے جنہیں شعبہ مہمان خانہ کے ذریعے تقسیم کیا گیا، اور مہمان خانے کو (10,000) برف کے بلاکس بھی فراہم کیے گئے تاکہ زائرین کی روزمرہ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔"
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "شعبے نے وزراء اور ڈائریکٹرز سمیت اہم مہمانوں کے استقبال کی نگرانی کی، اس کے علاوہ دنیا بھر سے آنے والے زائرین کے لیے شہر کے اندر اور داخلی راستوں پر فوری ترجمے کے اسٹیشنز قائم کیے گئے، اور زائرین کے تجربے کو آسان بنانے کے لیے امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کے کتابچے مختلف زبانوں میں تقسیم کیے گئے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "شعبہ تعلقاتِ عامہ نے حرم کے زیرِ انتظام مہمانوں کی رہائش کی کمیٹی میں بھی حصہ لیا، جہاں (12) دنوں تک روزانہ تقریباً (5,000) زائرین کو تین وقت کا کھانا فراہم کیا گیا، اس کے علاوہ زائرین کو ائیرپورٹس اور سرحدی گزرگاہوں تک لانے اور لے جانے میں مدد کی، اور (3,000) سے زائد عرب اور غیر ملکی زائرین کے لیے داخلی ویزے حاصل کیے۔"
انہوں نے بتایا کہ "شعبے نے اہم علمی اور مذہبی تقریبات کے انعقاد اور انتظام میں حصہ لیا، جن میں 'نداء الاقصی کانفرنس' کی افتتاحی و اختتامی تقاریب، 'زیارت اربعین کانفرنس'، اور جامعۃ الزہراء (علیہا السلام) کے زیر اہتمام منعقدہ 'اربعین اور مسلمانوں کو علمی بااختیار بنانے کی کانفرنس' شامل ہیں، جس دوران مہمانوں کا استقبال، ان کی رہائش کا انتظام اور ان کے لیے دوروں کا اہتمام کیا گیا۔"
آخر میں انہوں نے کہا کہ "یہ تمام کوششیں ایک جامع منصوبے کا حصہ تھیں جس کا مقصد حرم مقدس حسینی کے خدماتی اور لاجسٹک کردار کو مضبوط کرنا، زائرین کے لیے ایک محفوظ اور منظم زیارت کا تجربہ فراہم کرنا، اور اس عظیم مذہبی موقع پر ایثار اور انسانیت کی اقدار کو مجسم کرنا تھا۔"
یہ کوششیں ملینی زیارات کے انتظام، زائرین کے لیے ایک محفوظ اور منظم تجربے کو یقینی بنانے، اور اس عظیم مذہبی موقع کے دوران ایثار اور انسانیت کی اقدار کو مجسم کرنے میں حرم مقدس حسینی کے قائدانہ کردار کی عکاسی کرتی ہیں۔