حرم مقدس حسینی کے اسپتالوں کے لئے جینیاتی علاج کے حصول کی کوشش

حرم مقدس حسینی میں صحت اور طبی تعلیم کی کمیٹی نے جنوبی کوریا کے ایک خصوصی مرکز کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کا مقصد جینیاتی علاج کی جدید تکنیک کو عراق منتقل کرنا ہے۔

کمیٹی کے صدر ڈاکٹر حیدر العبادی نے بتایا کہ "جنوبی کوریا میں صحت کی دیکھ بھال کے رہنماؤں کے ساتھ ہماری ملاقات کے نتیجے میں وہاں کے ایک خصوصی مرکز کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا ہے تاکہ جینیاتی علاج کی جدید تکنیک کو عراق منتقل کیا جا سکے۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "جینیاتی اور خلیاتی علاج نے بڑی سائنسی کامیابیاں حاصل کرنا شروع کردی ہیں، جو مریض کی خود کی مدافعتی خلیات پر مبنی ہوتے ہیں جنہیں خاص لیبارٹریوں میں پروسیس کیا جاتا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "ان میں سے CAR-T خلیات ہیں جو چند سال پہلے خون کے کینسر سے شفا کی بلند شرحیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، اور اب لمفیٹک اور دیگر پیچیدہ ٹیومر جیسے پینکریاز، معدہ، اور جگر کے ٹیومر کے علاج میں بھی استعمال ہو رہے ہیں۔"

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ "معاہدے کا مقصد تکنیک کو منتقل کرنا اور ہمارے ملک میں ان علاجی سہولیات کی فراہمی ہے تاکہ عراقی مریضوں کی خدمت کی جا سکے۔"

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حرم مقدس حسینی میں صحت اور طبی تعلیم کی کمیٹی کے تحت تقریباً (14) صحت کے سہولیاتی مراکز ہیں جن میں (6) اسپتال شامل ہیں جو مختلف تخصصات میں سرطان کے علاج، ہڈی کے گودے کی پیوندکاری، اور عمومی سرجری فراہم کرتے ہیں، اس کے علاوہ خدیجہ کبری سلام اللہ علیہا کا خواتین کے لیے خصوصی اسپتال اور امام حسین علیہ السلام کا جراحی اسپتال بھی ہے جو وزارت صحت اور کمیٹی کے مشترکہ انتظام میں ہے۔

کمیٹی کے پاس (5) مختلف تخصصات کے مراکز بھی ہیں جن میں سے ایک پٹھوں اور اعصاب کی بیماریوں کے لیے ہے اور باقی تخصصی طب، آنکھوں کی دیکھ بھال، اور گردے کی صفائی کے مراکز ہیں، اور ایک مرکز میزان گھر پر صحت کی دیکھ بھال کے لیے ہے، اس کے علاوہ دو سبطین اکیڈمیز ہیں جن میں سے ایک کربلا مقدسہ میں اور دوسری بصرا میں واقع ہے ۔

منسلکات