تکمیل کی شرح تقریباً 60 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ حرم مقدس حسینی صوبہ المثنیٰ میں یتیم بچوں کے اسکولوں کے منصوبے پر اپنے کام جاری رکھے ہوئے

حرم مقدس حسینی کے انجینئرنگ اور تکنیکی منصوبوں کے شعبے نے المثنیٰ گورنریٹ میں یتیم بچوں کے اسکولز کی تعمیر کے منصوبے پر کام جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ شعبے کے ترجمان نے بتایا کہ تمام کام مقررہ وقت کے ساتھ ساتھ اور مسلسل میدان میں نگرانی کے تحت پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے۔  

شعبہ منصوبہ جات جنوب کے ذمہ دار انجینئر صفوان احمد الصافی نے گفتگو میں کہا کہ حرم مقدس حسینی کے انجینئرنگ اور تکنیکی شعبے کی ٹیمیں، مذہبی مرجعیت کے نمائندے شیخ عبدالمہدی الکربلائی کی ہدایت اور براہِ راست نگرانی میں المثنیٰ کے یتیموں کے اسکولز کے منصوبے پر کام تیز رفتار سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔"  

انہوں نے تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ "منصوبے کی تکمیل کی موجودہ شرح 59 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ یہ منصوبہ 20 ڈونم رقبے پر محیط ہے، جس میں 6 اسکولز اور ایک کنڈرگارٹن شامل ہیں۔ ہر عمارت چار منزلوں پر مشتمل ہے اور جدید سائنسی لیبارٹریز، جدید کلاس رومز، باغات، کھیل کا میدان، اور دیگر سہولیات سے لیس ہے۔ یہ تمام ترتیبات جدید ترین تعلیمی معیارات کے مطابق ہیں۔"  

ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ منصوبہ جدید انجینئرنگ اور تعلیمی اصولوں پر مبنی ہے اور یتیم بچوں کو جدید تعلیمی ماحول فراہم کرنے والے انسانی منصوبوں میں ایک رہنما منصوبہ ہے۔"  

یہ منصوبہ حرم مقدس حسینی کی انسانی و سماجی ذمہ داریوں کی عکاسی کرتا ہے، جس کا مقصد یتیم بچوں کو جدید تعلیمی ترقیوں کے ہم آہنگ ایک مکمل تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہے۔  

منسلکات