حرم مقدس حسینی کے شعبۂ منصوبہ جاتِ اسٹریٹجک نے اعلان کیا ہے کہ کربلا شہر میں "خاتم الانبیاء (صلى الله عليه وآله وسلم) اسپتال برائے امراضِ قلب و شریان" کے منصوبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، اور اب تک 74 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
منصوبے کے نگران انجینئر میثم شاکر نے کہا: "حرم مقدس حسینی کے اسٹریٹجک منصوبوں کے شعبے نے کربلا میں امراضِ قلب و شریان کے لیے قائم خاتم الانبیاء (صلى الله عليه وآله وسلم) اسپتال کے منصوبے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے، اور کام کی تکمیل کی شرح 74 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ: "اس منصوبے کا رقبہ 35 ہزار مربع میٹر سے زائد ہے، اور اس میں تین اہم عمارتیں شامل ہیں، جو جدید ترین انجینئرنگ طرز پر تیار کی گئی ہیں: اسپتال کی عمارت، کثیر المنزلہ پارکنگ کی عمارت، اور برقی خدمات کی عمارت۔"
انہوں نے کہا: "اسپتال کے اہم ترین حصوں میں تہہ خانہ شامل ہے، جس میں لانڈری (کپڑے دھونے کا شعبہ)، مرکزی کچن، گودام، اور مختلف اقسام کی زونز شامل ہیں جو اسپتال کے کام کو تقویت دیتی ہیں۔ جبکہ تیسری منزل اسپتال کی اہم ترین منزلوں میں سے ایک ہے، جہاں کیتھیٹرائزیشن (قسطرة) آپریشنز کا شعبہ موجود ہے۔ اس شعبے میں سات آپریشن تھیٹرز ہیں، جن میں ایک ہائبرڈ (مشترکہ) آپریشن روم بھی شامل ہے، اور یہ تمام کمرے اوپن ہارٹ سرجری کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ: "یہ منصوبہ ایک اہم اسٹریٹجک منصوبہ ہے جو دل اور شریانوں کے امراض میں مبتلا بڑی تعداد میں مریضوں کو بہترین خدمات فراہم کرے گا۔"
انہوں نے مزید کہا: "یہ جدید طبی ادارہ کربلا اور اس کے گرد و نواح کے شہریوں کی خدمت کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ اسپتال کی گنجائش 85 بستروں پر مشتمل ہے اور اسے مقامی و علاقائی سطح پر درجہ اوّل کا اسپتال قرار دیا گیا ہے، کیونکہ اس میں عالمی معیار کی جدید طبی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی جو علاج و تشخیص کی جدید سہولیات فراہم کرے گی۔"
"خاتم الانبیاء (عليهم السلام) اسپتال" کا منصوبہ جدید طرزِ تعمیر کے ساتھ روایت کی روح کو بھی سموئے ہوئے ہے، اور یہ طبی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے عملی تربیت کا ایک اہم مرکز بھی ہوگا، جہاں وہ اپنی مہارتوں کو بہتر بنا سکیں گے اور مختلف مریضوں کے ساتھ برتاؤ کرنے کا عملی تجربہ حاصل کریں گے۔