لبنان میں حرم مقدس حسینی کے طبی امدادی سیل نے اعلان کیا ہے کہ اس کے پاس (20) سے زائد مہاجرین کے مخصوص مراکز کے لئے ادویات دستیاب ہیں، جو ادویات کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔ انہوں نے امدادی طبی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
حرم مقدس حسینی کی صحت اور طبی تعلیم کی اتھارٹی کے سربراہ، ڈاکٹر حیدر العابدی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کے طبی امدادی سیل نے لبنان میں (20) سے زائد مہاجرین کے مخصوص مراکز کی نشاندہی کی ہے جو ادویات اور علاج کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔" انہوں نے مزید بتایا کہ "یہ مراکز ایسے مریضوں کی میزبانی کر رہے ہیں جو دل، بلڈ پریشر، اور ذیابیطس جیسے دائمی امراض میں مبتلا ہیں، جس کے لئے خصوصی طبی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری طبی ٹیم جو بیروت میں موجود ہے، نے مریضوں کی حالت کا مکمل سروے کیا ہے، جس کی بدولت ضروری ادویات کی نشاندہی کی جا سکی، اور ان ادویات کو پہلے ہی مختلف علاقوں میں موجود مراکز، بشمول الحبیبہ، بیروت، اور شمالی بیروت میں فراہم کیا جا چکا ہے۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ "یہ اقدام حرم مقدس حسینی کی جانب سے بحران کے وقت مہاجرین کی مدد اور حمایت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور متاثرہ افراد کی صحت کی دیکھ بھال کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے تاکہ ان کی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔"
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حرم مقدس حسینی نے مرجعیت دینیہ عالیہ کے نمائندے اور اس کے متولی شیخ عبدالمہدی کربلائی کی ہدایات کی روشنی میں، لبنانی عوام کی مدد کے لئے بحران سیل قائم کیا ہے، اور زائرین کے شہروں میں متاثرہ خاندانوں کی میزبانی کے لئے اپنے دروازے کھولے ہیں اور انہیں تمام ضروری خدمات فراہم کی ہیں۔ نیز، مرجعیت دینیہ عالیہ کے بیان کی تعمیل میں لبنانی عوام کے لئے طبی اور انسانی امدادی مہم کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔