حضرت امام حسین علیہ السلام کون ہیں ؟
آپ علیہ السلام نے کیوں خروج کیا ؟
آپ علیہ السلام نے خروج سے کیا اہداف چاہے؟
حضرت امام حسین علیہ السلام اکیلے تن تنہا چند ہمراہوں کے ساتھ موت کے لئے آمادہ تھے یہاں تک کہ جو آپ کے ہمراہ تھے ان کے علم میں موت کی کیفیت تھی ۔
حضرت امام حسین علیہ السلام نے انہیں اپنے قول کے ذریعے
حضرت امام حسین علیہ السلام اپنے مشن کی تکمیل پر یقین رکھتے تھے پس آپ علیہ السلام کا انقلاب تاریخ بشریت میں ایک عظیم شہادت کی صورت میں ابھرا ، بے شک آپکی شہادت امت اسلامیہ کی زندگی کی ضامن بنی اور آنے والی نسلوں کے لئے گمراہی ، ظلم و طغیان اموی کو ظاہر کر گئی ۔
حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنی شہادت کے ذریعے بشریت کے لئے ظلم و فساد کے خلاف ایک عظیم درس دیا اور یہ پیغام اپنے خون سے آنی والی نسلوں کے لئے فرما دیا اور انتہائی مقدس اور عظیم درس دیا کہ میں اپنے دست کو ان ذلیل ہاتھوں میں نہیں دیتا اور نہ ہی غلاموں کی سی راہ فرار اختیار کرتا ہوں ۔
حضرت امام حسین علیہ السلام ہمیں سکھاتے ہیں کہ کیسے بہادر انسان بنیں ایسی شجاعت کہ باطل کے سامنے ثابت قدم رہے اور دنیاوی آسائشیں پیغام حق و خیرو ایمان کو پہنچانے میں حائل نہ ہوں تاکہ جتنی زندگی گزاری جائے عزت نفس کے ساتھ اور انتہائی با احترام موت کو گلے لگائے
مومنوں میں کتنے ہی ایسے شخص ہیں کہ جو اقرار اُنہوں نے خدا سے کیا تھا اس کو سچ کر دکھایا۔ تو ان میں بعض ایسے ہیں جو اپنی نذر سے فارغ ہوگئے اور بعض ایسے ہیں کہ انتظار کر رہے ہیں اور اُنہوں نے (اپنے قول کو) ذرا بھی نہیں بدلا.
حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنے والد بزرگوار کی تربیت پائی ہے جنہوں نے فرمایا
موت تمہاری زندگی میں مطیع ہے اور زندگی تمہاری موت میں مطیع ہے
اور ہمیں علم دیا کہ ایک پاک و طاہردست مبارک کبھی بھی گناہگار اور نجس ہاتھ میں نہیں دے گا وگرنہ مثل نجس ہوجائے گا اور آپ علیہ السلام نے فرمایا : اگر اسلام کا محافظ یزید اور اسکی مانند ہوا تو ایسے اسلام پر سلام ہے
اور فرمایا اگر دنیا میں کہیں بھی کوئی پناہ گاہ میسر نہ ہو تب بھی میں یزید کی بیعت نہ کروں اور آپکا یہ عزم روز عاشوراء دنیا کو واضح نظر آیا کہ جیسے آپ نے فرمایا کہ میں اپنے جد بزرگوار کے دین پر قائم ہوں ۔
حضرت امام حسین علیہ السلام اپنے جد بزرگوار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ کے وارث ہیں اور آپ کے دعویٰ نبوت جس نے زمانہ جاہلیت کو ختم کیا اور انسان کو غلامی سے نجات دلائی جیساکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا " حسین علیہ السلام مجھ سے ہے اور میں حسین علیہ السلام سے ہوں ۔ بے شک حضرت امام حسین علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے دعویٰ نبوت کی محافظت کی ایک کڑی ہیں جنہوں نے اپنے انقلاب کے ذریعے اموی ظلم اور بربریت کو بے نقاب کیا اور جاہلیت سے دین اسلام کی حفاظت کے لئے اپنی تاریخی کردار کو نبھایا اور ہر زمانے کے انقلابی کے لئے ایک اعلیٰ مثال قائم کی ۔
اترك تعليق