بعض نے گمان کیا ہے کیونکہ یہ مسئلہ فقط اہل تشیع سے مخصوص نہیں ہے اور ا سکے علاوہ لفظ "الاربعین" میں جو الف لام ہے وہ بھی اس بات پردلالت ہے کہ امام کی مراد اربعین معروف عند الناس ہے ۔ زیارت اربعین کی اہمیت اس لئے نہیں ہے کہ مومن کی صفات سے ہے بلکہ اس روایت کے مطابق چونکہ زیارت اربعین واجب اور مستحب نمازوں کی صف میں قرار پاتی ہے ، چنانچہ اس روایت کے مطابق جس طرح نمازستون دین وشریعت ہے ، زیارت اربعین وسانحہ کربلا بھی ستون دین ہے ۔ رسول خدا کے فرمان کے مطابق دوچیزیں ستون نبوت ورسالت قرار پائی ہیں 1۔ قرآن 2۔ عترت
انی تارک فیکم الثقلین کتاب اﷲوعترتی۔ دین الھٰی ہے کہ جس کا ستون نمازہے اورعترت پیامبرکا عصارہ زیارت اربعین ہے جوکہ ستون ولایت ہے ۔ نمازانسان کو فحشاء اورمنکرات سے بچاتی ہے ۔اسی طرح زیارت اربعین بھی اگر انسان امام حسین علیہ السلام کی قربانیوں کی معرفت کے ساتھ پڑ ھے تو وہ برائیوں کونیست ونابودکرنے میں کوشاں ہو سکتا ہے کیونکہ حضرت امام حسین علیہ السلام کا قیام برائیوں کی نابودی کے لئے تھا جب کہ آپ نے خود ہی اپنے قیام کے مقاصد کوبیان کیا : آمر بالمعروف والنھی عن المنکر۔ اگر ہم بغورزیارت اربعین کے متن پر نظر کریں تومعلوم ہوتا ہے کہ زیارت اربعین میں قیام امام حسین کا مقصدوہی چیزیں بیان کی گئی ہیں جو کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی رسالت کا ہدف اور مقصد تھا
اترك تعليق