معاشرتی اقدار کی حفاظت سب پر واجب ہے

16 جمادی الثانی 1440ھ بمطابق 22 فروری 2019ء کو نمازجمعہ صحن حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام میں حرم مطہر حضرت عباس علیہ السلام کے متولی علامہ سید احمد صافی کی امامت میں ادا کی گئی جس میں معاشرتی مسائل کے باہمی حل پر زور دیا ۔

پچھلے خطبوں میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے اور مثبت تنقید کے اثرات پر بات کی۔  معاشرے میں بہت سے منفی پہلوؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ان مسائل کا حل بھی ہوسکتا ہے اگر تمام لوگ احساس ذمہ داری دکھائیں۔ حقیقت یہی ہے کہ یہ معاملات مسلسل تعاون سے حل ہوں گے معاشرے کا ان مسائل کے حل کے لئے مل کر کام کرنا ضروری ہو گا۔ خاص طور پر ایسے مسائل جو خاندانی اقدار اور تعلیم کو ختم کر رہے ہیں اور اب لوگ بھی ان مسائل کی طرف متوجہ ہیں۔  ایسے حالات ہیں جیسے ہر طرف افراتفری کا عالم ہے نہ تعلیم کی اہمیت، نہ خاندانی اقتدار کی حیثیت ہے، طلباء کے پاس صرف ڈگریاں آ رہی ہیں اور اخلاقیات غائب ہیں۔  شعور اور بیداری کی ضرورت ہے ہر طرح کی افراتفری کو روکنا ہو گا اساتذہ، والدین اور بڑے بہن بھائیوں کا احترام کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ سب آپ کے مذہبی قانونی اور روایتی محافظ ہیں۔  کوئی بھی عراق کی تاریخ، رواج، مذہب اور قانون سے انکار نہیں کر سکتا معاشرے کو ہر خرابی سے روکنے کے لیے کسی کے نگران ہونے کی ضرورت ہے چاہے وہ مذہبی نگران ہوں یا قانونی نگران ہوں۔ لہٰذا لوگوں سے درخواست کرتے ہیں اپنے مذہبی اور قانونی اقدار کی حفاظت کریں۔   

منسلکات