آقا دے دیں جو اجازت تو کوئی دشوار نہیں
ایک حملہ کی بھی یہ فوج ستمگار نہیں
ہم کو ورثے میں ہوا ہے ابو جد سے عطا
سب ہی کرارؑ ہیں یاں ایک بھی فرار نہیں
شام و کوفہ نہ الٹ دوں تو مجھے کہہ دینا
یہ تو عباس ؑ بن حیدر کرار نہیں
کس میں ہمت ہے ہمیں روک لے آتے ہیں ابھی
لشکر شام میں کچھ جرآت پیکار نہیں
یہ بن زیاد – عمر – حرملہ – شمر اور انس
زر کے طالب ہیں یہ صاحب کردار نہیں
مل گئی رن کی اجازت جو زمانے والو
یا تو پھر ہم نہیں یا فوج ستمگار نہیں
پہلے بھی دیکھا ہے اب دیکھیں گے جنگ ہونے دو
ان کے اجداد میں ہم سا کوئی جرار نہیں
کاش پہنچا دے کوئی بات میرے آقا تک
سامنے ان کے مجھے طاقت گفتار نہیں
بڑھ کے عباس ؑ سے کہتی ہیں شجاعت ٹھرو
لڑنے شبیر ؑ تمہیں بھیجیں یہ آثار نہیں
ایک عباس ؑ ہی اس طرح گئے ہیں لڑنے
دوش پہ مشک و علم ہاتھ میں تلوار نہیں
وقت وہ آگیا اف فاطمہ ؑ کے جانی پر
فوج کا ذکر ہی کیا پاس علمدار ؑ نہیں
تن تنہا ہیں ستمگاروں کے نرغے میں حسین ؑ
پاس کوئی بھی انیس اور مدد گار نہیں
اترك تعليق