علمی میدان میں اپنی مسلسل موجودگی کے تسلسل میں، حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وارث انٹرنیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے نیوکلیئر میڈیسن (جوہری طب) ڈیپارٹمنٹ کے متعدد ڈاکٹروں نے انڈیا کے شہر چنئی میں منعقدہ "ایشین اوشیانا کانگریس آف نیوکلیئر میڈیسن اینڈ بائیولوجی" میں شرکت کی۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر کے 20 سے زائد ممالک نے حصہ لیا۔
اتھارٹی نے موصول ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ "حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی کے تحت وارث انٹرنیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے نیوکلیئر میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹروں نے اس اہم عالمی فورم میں شرکت کی۔"
بیان میں وضاحت کی گئی کہ "اس سائنسی فورم میں ادارے کی نمائندگی ڈاکٹر فرح محمد انور (ماہر نیوکلیئر میڈیسن) اور ڈاکٹر ایسر ناجح الفتلاوی (سربراہ نیوکلیئر میڈیسن ڈیپارٹمنٹ) نے بطور انٹرنیشنل فیکلٹی کی۔ انہوں نے اسپیکر، ماڈریٹر، اور سیشن چیئر پرسن کی حیثیت سے متعدد سائنسی سیشنز میں بھرپور اور فعال شرکت کی، جو کہ ادارے کے عملے کے بلند علمی مقام کی واضح عکاسی کرتا ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا کہ "ڈاکٹر فرح محمد انور نے ایک علمی لیکچر دیا جس میں عراق میں نیوکلیئر میڈیسن کے ارتقاء اور ملک میں پہلی بار (Lutetium) علاج متعارف کرانے میں وارث انسٹی ٹیوٹ کے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ اس پیشرفت نے مریضوں کو عراق سے باہر سفر کیے بغیر یہ جدید علاج حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔"
مزید برآں، "ڈاکٹر ایسر ناجح الفتلاوی نے بھی ایک علمی لیکچر پیش کیا جس میں عالمی اور مقامی سطح پر نیوکلیئر میڈیسن کی ترقی کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے وارث انسٹی ٹیوٹ میں نیوکلیئر میڈیسن کے تجربے اور کینسر کے مریضوں کی خدمت کے لیے جدید ترین عالمی معیارات کے مطابق ان ٹیکنالوجیز کے استعمال کے طریقہ کار پر گفتگو کی۔"
حرم مقدس حسینی کی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اتھارٹی کے تحت وارث انٹرنیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے عملے کی یہ شرکت ایک جامع حکمت عملی کا حصہ ہے۔ اس کا مقصد مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی خدمات کے معیار کو بلند کرنا ہے، خاص طور پر کینسر کی تشخیص اور علاج کے میدان میں، جدید ٹیکنالوجیز اور جدید علاج کو عالمی معیارات کے مطابق اپناتے ہوئے، اور علاقائی و بین الاقوامی سطح پر عراقی طبی اداروں کے مقام کو مضبوط بنانا ہے۔
