کربلا اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر، بغداد یونیورسٹی اور اربعین زیارت کی علمی اکیڈمک کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ نویں بین الاقوامی اربعین زیارت علمی کانفرنس کی سائنسی کمیٹی نے "زیارتِ اربعین... روحانی اقدار اور علمی پیشرفت کا مظہر" کے عنوان سے کانفرنس کی علمی اور عملی سفارشات کا اعلان کیا ہے۔ ان سفارشات کا مقصد زیارت کے روحانی اور انسانی پہلوؤں کو مستحکم کرنا، زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر بنانا، اور اس غیر معمولی تقریب کی بین الاقوامی موجودگی کو بڑھانا ہے۔
سفارشات کا متن حسب ذیل ہے:
تعلیمی نصاب میں انضمام: وزارتِ تعلیم اور وزارتِ اعلیٰ تعلیم کے تعاون سے زیارتِ اربعین کی روحانی اقدار اور انسانی پہلوؤں کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے۔ اساتذہ اور تعلیمی عملے کو جدید طریقوں سے ان اقدار کو پہنچانے کی تربیت دی جائے، اور زیارت کی تاریخ و ثقافت کو محفوظ کرنے والے علمی مطالعات اور تحقیقی منصوبوں کی حمایت کی جائے۔میوزیم اور دستاویزی مرکز کا قیام: زیارتِ اربعین کے لیے ایک جامع میوزیم اور دستاویزی مرکز قائم کیا جائے جس میں تصویری آرکائیوز، تاریخی نوادرات، اور نایاب دستاویزات شامل ہوں۔ حسینی سخاوت اور 1977ء کی صفر بغاوت اور بعد کے واقعات میں مشایہ (پیدل چلنے والے) کے شہداء کی یاد میں یادگاریں تعمیر کی جائیں۔ اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا کہ کربلا اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر کی کوششوں سے 2019 میں زیارت کو یونیسکو کے غیر مادی ثقافتی ورثے میں درج کیا گیا تھا، اور وزارتِ ثقافت کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس ورثے کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔ثقافتی و فنی تقریبات کا انعقاد: کانفرنس کے متوازی سالانہ ثقافتی و فنی تقریبات کا انعقاد کیا جائے، جن میں آرٹ کی نمائشیں، شعری محفلیں، تھیٹر ڈرامے، اور اس مبارک زیارت سے متعلق فکری سرگرمیاں شامل ہوں۔بین الاقوامی سطح پر تشہیر: زیارت اور اس کی علمی کانفرنسوں کی بین الاقوامی موجودگی کو کثیر اللسانی میڈیا مہموں، سفارتی نمائندگیوں، اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے فروغ دیا جائے تاکہ دنیا بھر سے زائرین اور شرکاء کو راغب کیا جا سکے۔ہجوم کے انتظام کی حکمت عملی: زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہجوم کے انتظام کے لیے ایک قومی اور بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے جو نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، سڑکوں کی توسیع اور تعداد میں اضافہ، پیدل چلنے کے راستوں کو وسیع کرنے، رہائش اور صحت کی خدمات کو بہتر بنانے، اور خصوصی ضروریات والے افراد اور بزرگوں کے لیے راستے مختص کرنے پر مرکوز ہو۔بین الاقوامی میڈیا سینٹر کا قیام: کربلائے معلیٰ میں ایک مستقل بین الاقوامی میڈیا سینٹر قائم کیا جائے تاکہ زیارت کی سرگرمیوں کو کور کیا جا سکے اور انہیں دنیا تک نشر کیا جا سکے، اور علمی، تحقیقی مواد اور شماریاتی حوالہ جات تیار کیے جائیں جو مستقبل کے مطالعات کے لیے مفید ہوں۔پائیدار شہری منصوبہ بندی: زائرین کے راستوں کے لیے شجرکاری، سرسبز علاقوں میں اضافہ، سایہ فراہم کرنے، اور ماحولیاتی ٹھنڈک کی تکنیکوں کے ذریعے پائیدار شہری اور ساختی منصوبہ بندی کو اپنایا جائے، اور زمین کے استعمال کو اس طرح تقسیم کیا جائے جس سے درجہ حرارت میں کمی آئے۔مصنوعی ذہانت کا استعمال: ہجوم کے انتظام اور تنظیم میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائے، جس میں ڈرونز، تھرمل کیمرے، اور پیش قیاسی تجزیاتی نظام شامل ہوں، تاکہ لاکھوں کے ہجوم کی تصاویر کا تجزیہ کیا جا سکے اور زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے غیر معمولی رویوں کی شناخت کی جا سکے۔ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز: فضلہ کے انتظام اور ری سائیکلنگ کے لیے مربوط ماحولیاتی منصوبے شروع کیے جائیں، اور راستوں اور خدماتی علاقوں کی صفائی کو برقرار رکھنے کے لیے سبز اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جائے۔اطمینان کا جائزہ: فراہم کی جانے والی خدمات پر زائرین کے اطمینان کی پیمائش کے لیے وقتاً فوقتاً جائزہ مطالعات کیے جائیں، اور ان کے نتائج کو ماہرین کے ذریعے ڈیٹا اور بین الاقوامی معیارات پر مبنی مستقل بہتری کے منصوبوں سے جوڑا جائے۔بین الاقوامی تحقیقی شراکت داری کا فروغ: یونیورسٹیوں اور علمی مراکز کے مابین بین الاقوامی تحقیقی شراکت داری کو مضبوط کیا جائے، اور زیارت سے متعلق سیکیورٹی، صحت، نقل و حمل، میڈیا، اور سماجی علوم کے شعبوں میں کثیر الضابطہ جاتی مطالعات کی حوصلہ افزائی کی جائے۔علمی ڈیٹا بیس کا قیام: محققین اور فیصلہ سازوں کے لیے ایک متحدہ علمی ڈیٹا بیس قائم کیا جائے جس میں تحقیق، اعداد و شمار، اور میدانی منصوبے شامل ہوں اور اسے قابل رسائی بنایا جائے۔خواتین اور نوجوانوں کے کردار کو فروغ: زیارت سے متعلق خدماتی اقدامات، تحقیقی منصوبوں، اور میڈیا میں خواتین اور نوجوانوں کے کردار کو فروغ دیا جائے تاکہ شرکت کی جامعیت کو بڑھایا جا سکے اور زیارتِ اربعین کی خدمت کی ثقافت کو آنے والی نسلوں تک منتقل کیا جا سکے۔ثقافتی مکالمے کا فروغ: زائرین کے ثقافتی اور لسانی تنوع کو تہذیبوں کے مابین مکالمے کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جائے، جس کے لیے اقوام کے مابین ثقافتی اور فکری تبادلے کے پروگرام منعقد کیے جائیں، جو اربعین کے بیانیے کو ایک اعلیٰ انسانی قدر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے عالمی افہام و تفہیم اور امن کے پل بنانے میں مددگار ہوں۔خدمات اور ٹیکنالوجی میں جدت: ایسے منصوبوں کی حمایت کی جائے جو زائرین کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے عملی حل پیش کرتے ہیں، جیسے ذہین نقل و حمل کے نظام، رہنمائی کے لیے انٹرایکٹو پلیٹ فارمز، اور خدمات کے انتظام کے لیے ڈیجیٹل حل۔سالانہ تحقیقی گرانٹ پروگرام کا آغاز: زیارتِ اربعین کے لیے مخصوص ایک سالانہ تحقیقی گرانٹ پروگرام شروع کیا جائے جو عراقی اور غیر ملکی محققین کو زیارت کے مختلف پہلوؤں پر تحقیق کرنے کے لیے دیا جائے، اور نتائج کو مستند علمی جرائد میں شائع کیا جائے۔محققین کا بین الاقوامی نیٹ ورک: زیارتِ اربعین سے متعلق محققین اور مراکز کا ایک بین الاقوامی نیٹ ورک قائم کیا جائے تاکہ تجربات کا تبادلہ کیا جا سکے اور مشترکہ ورکشاپس اور تحقیقی منصوبوں کا انعقاد کیا جا سکے، جو علم کو فروغ دینے اور تعلیمی تعاون کو بڑھانے میں معاون ہوں۔طبی اخلاقیات کا منصوبہ: "طبی اخلاقیات" کا منصوبہ شروع کیا جائے، اور میڈیکل یونیورسٹیوں کے طلباء کو اسلامی اصولوں اور اخلاقیات کی تعلیم دینے اور طب اور اس سے وابستہ پیشوں میں ان کا اطلاق کرنے کے لیے ایک خصوصی منصوبہ بنایا جائے، تاکہ ڈاکٹروں کی ایسی نسل تیار ہو جو مریضوں کے ساتھ انسانیت اور اعلیٰ پیشہ ورانہ ذمہ داری سے پیش آئے۔سائنسی کمیٹی نے واضح کیا کہ "یہ سفارشات عراق کے اندر اور باہر کے محققین اور ماہرین کی شرکت سے ہونے والی علمی بحثوں کا نتیجہ ہیں"، اور اس بات پر زور دیا کہ "یہ سفارشات زیارتِ اربعین کو ایک عالمی نمونہ بنانے کے لیے کوششوں کو یکجا کرنے کی ایک مخلصانہ دعوت ہیں جو روحانی اقدار، تہذیبی تنظیم، اور اس انسانی پیغام کو یکجا کرتا ہے جس کے لیے امام حسین علیہ السلام نے قیام فرمایا۔"
یہ سفارشات نویں بین الاقوامی اربعین زیارت علمی کانفرنس کے منتظمین کی اس گہری دلچسپی کی عکاسی کرتی ہیں کہ وہ زیارت کے روحانی، انسانی، اور تنظیمی پہلوؤں کو فروغ دیں، تاکہ زائرین کے لیے خدمات کو بہتر بنایا جا سکے اور اس موقع کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر اہمیت کو بڑھایا جا سکے۔