حرم مقدس حسینی سے وابستہ بین الاقوامی قرآنی تبلیغی مرکز نے اربعین زیارت کے دوران فراہم کردہ خدمات کے حجم کا اعلان کیا ہے، جس میں ذی قار سے لے کر نجف اشرف اور کربلائے معلی تک کے راستے پر زائرین کے لیے ثقافتی، مذہبی اور خدماتی سرگرمیاں شامل تھیں۔ ان خدمات سے مستفید ہونے والے زائرین کی کل تعداد 63,500 رہی۔
مرکز کے ڈائریکٹر، جناب منتظر المنصوری نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کے بین الاقوامی قرآنی تبلیغی مرکز نے اس بات کو یقینی بنایا کہ اربعین زیارت کے دوران زائرین کو ایک مکمل دینی اور ثقافتی تجربہ فراہم کیا جائے، جس کے لیے ذی قار سے نجف اشرف اور پھر کربلائے معلی تک کے راستے پر موبائل قرآنی اسٹیشنز، ثقافتی و خدماتی موکب، حسینی مواکب کے اعزاز میں تقریبات، اور آگاہی لیکچرز کے ساتھ ساتھ صحت سے متعلق رہنمائی بھی فراہم کی گئی، جس سے زیارت کے روحانی اور ثقافتی پہلو کو مزید تقویت ملی۔"
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ "مرکز نے امام حسین علیہ السلام کے گیسٹ ہاؤس ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے فرات چیک پوائنٹ کے قریب باصلاحیت قرآنی طلباء کے لیے ایک ثقافتی اور خدماتی موکب کا اہتمام کیا، جہاں 60,000 زائرین میں کھانا، پانی اور جوس تقسیم کیا گیا۔ اس کے علاوہ، قرآن مجید کی تعلیم کے لیے موبائل اسٹیشنز قائم کیے گئے جن سے 750 زائرین نے استفادہ کیا، جبکہ جامعہ اہل بیت (علیہم السلام) میں قائم ایک اور اسٹیشن سے 500 زائرین مستفید ہوئے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "مرکز نے نجف اشرف سے کربلائے معلی تک کے راستے پر حسینی مواکب کے اعزاز میں تقریبات کا انعقاد کیا، زائرین کو نماز اور نعمت کے احترام کے بارے میں نصیحتیں کیں، اور قرآن مجید کے نسخے ہدیہ کیے۔ اس کے علاوہ، سورۃ الفجر کے حفظ کا مقابلہ منعقد کیا گیا جس میں 70 زائرین نے شرکت کی، اور 10 دن تک روزانہ 200 زائرین کی شرکت سے پیدل چلنے والوں (مشایہ) کے لیے ایک قرآنی ختم کا اہتمام کیا گیا۔"
جناب منتظر المنصوری نے بتایا کہ "250 زائرین نے انفرادی طور پر قرآن مجید کی تلاوت اور نبی و آل نبی (علیہم السلام) پر درود پڑھنے میں حصہ لیا، 650 زائرین نے نماز باجماعت میں شرکت کی، اور 500 زائرین دینی اور آگاہی لیکچرز میں شریک ہوئے۔ جبکہ 100 زائرین نے قرآن مجید اور احادیث نبوی کی روشنی میں صحت اور ثقافت سے متعلق رہنمائی حاصل کی۔ مرکز نے مغربی افریقہ، ایران، افغانستان، لبنان، انڈونیشیا اور آسٹریلیا کے وفود کی میزبانی بھی کی۔"
انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ "مرکز نے اربعین امام حسین علیہ السلام کی یاد میں لبنان میں مجالسِ عزاء کا اہتمام کیا جس میں 300 عزاداروں نے شرکت کی، اور انڈونیشیا میں منعقدہ مجلس میں 150 عزادار شریک ہوئے۔"
آخر میں انہوں نے کہا کہ "باصلاحیت قرآنی طلباء اور حرم مقدس حسینی کے بین الاقوامی قرآنی تبلیغی مرکز کے عملے کی یہ شاندار کوششیں اربعین مارچ کے لیے ایک محفوظ اور منظم ماحول فراہم کرنے میں مرکز کی کامیابی کا ثبوت ہیں، جہاں اعلیٰ سطح کی خدمات، ثقافتی اور روحانی معاونت فراہم کی گئی۔ مرکز کے پروگراموں اور سرگرمیوں سے مستفید ہونے والے زائرین کی کل تعداد 63,500 رہی۔"
اس طرح حرم مقدس حسینی کا بین الاقوامی قرآنی تبلیغی مرکز اربعین مارچ میں خدمت، ثقافت اور دین کو ایک ساتھ ملا کر اپنی فعال موجودگی ثابت کرتا ہے، تاکہ زائرین کو ایک ایسا جامع تجربہ فراہم کیا جا سکے جو حسینی انقلاب کی روح کی عکاسی کرتا ہو۔ یہ کامیابیاں اعداد و شمار، سرگرمیوں اور پروگراموں کی صورت میں حاصل ہوئیں۔