حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیم کے ادارےنے تجزیہ کے جدید نظاموں کی مدد سے وسیع انسانی اور تکنیکی وسائل کی فراہمی کو یقینی بنایا

اربعین زیارت کے لیے اپنے جامع طبی منصوبے کے فریم ورک کے تحت، حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیم کے ادارے نے زائرین کو بہترین طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے، جدید مرکزی انتظامی پروگراموں اور ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کے جدید نظاموں کی مدد سے، وسیع انسانی اور تکنیکی وسائل وقف کیے ہیں۔

ادارے کے آپریشنز روم کے رکن، انجینئر کرار غریب نے (آفیشل ویب سائٹ) کو بتایا کہ "حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیم کے ادارے نے اربعین کے دوران زائرین کو بہترین طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے جدید مرکزی انتظامی پروگراموں اور ڈیٹا کی نگرانی اور تجزیہ کے جدید نظاموں کی مدد سے وسیع انسانی اور تکنیکی وسائل بروئے کار لائے ہیں۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "اس منصوبے میں شریک ڈاکٹروں کی تعداد عراق کے اندر اور باہر سے (300) سے زیادہ ہے، جبکہ عراق کے اندر اور باہر سے (400) نرسیں بھی ادارے کے ذریعے خدمات فراہم کر رہی ہیں۔" انہوں نے مزید بتایا کہ "معاون طبی عملے میں (200) افراد، اور (500) موبائل پیرا میڈیکس شامل ہیں جو علاقے کے اندر اور باہر تعینات ہیں، اس کے علاوہ (100) لاجسٹک اہلکار بھی موجود ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "صحت کے مراکز اور طبی دستوں کی گنجائش (320) سے زیادہ بستروں پر مشتمل ہے، جو (7) طبی دستوں اور (2) فیلڈ ہسپتالوں میں تقسیم ہیں، تاکہ زیارت کے تمام راستوں کی جامع کوریج کو یقینی بنایا جا سکے۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ "پبلک ہیلتھ اور فوڈ سیفٹی لیبارٹریز کا عملہ تمام حسینی مواکب میں کھانے پینے کی اشیاء کی نگرانی اور زائرین کو پیش کیے جانے والے کھانوں کے مستقل لیبارٹری ٹیسٹ کرنے کے لیے اپنے دورے جاری رکھے ہوئے ہے، یہ ٹیسٹ ایک مستقل لیبارٹری کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اس سال ایک موبائل لیبارٹری بھی کام کر رہی ہے۔"

انہوں نے واضح کیا کہ "ادارے نے، پچھلے تجربات کی روشنی میں اور حرم مقدس حسینی کے دیگر شعبوں کے تعاون سے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر کے ذریعے طبی دستوں اور فیلڈ ہسپتالوں کو زیادہ آبادی والے علاقوں میں تقسیم کیا ہے، اور ساتھ ہی موبائل ٹیمیں بھی تعینات کی ہیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یہ تمام کامیابیاں زائرین کی خدمت کے لیے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "تمام طبی دستے اور فیلڈ ہسپتال ایک مرکزی آپریشنز روم سے ایک متحدہ پروگرام کے ذریعے منسلک ہیں، جس سے طبی خدمات سے مستفید ہونے والوں کی تعداد اور بستروں کے استعمال کی شرح جاننے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ، زیارت کے بعد ایمرجنسی اور ڈیزاسٹر میڈیسن کے ماہر ڈاکٹروں کے ذریعے ڈیٹا کو ذخیرہ اور تجزیہ کیا جاتا ہے، جس کا مقصد سائنسی طبی تحقیق تیار کرنا، ریکارڈ شدہ بیماریوں کا مطالعہ کرنا، اور طبی ترجیح والے علاقوں کی نشاندہی کرنا ہے۔"

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ "حرم مقدس حسینی کے تمام ہسپتال کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چوبیس گھنٹے تیار ہیں، لیکن زیادہ تر مریضوں کا علاج اور طبی خدمات انہی مراکز اور فیلڈ ہسپتالوں میں فراہم کی جاتی ہیں، جس سے علاقے سے باہر کے ہسپتالوں میں مریضوں کو بھیجنے کی تعداد میں کمی آئی ہے، اور یہی اس طبی منصوبے کا بنیادی مقصد تھا۔"

حرم مقدس حسینی کا صحت و طبی تعلیم کا ادارہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ یہ کوششیں زائرین کے لیے ایک محفوظ اور صحت مند ماحول اور جامع علاج کی خدمات فراہم کرنے کے اس کے انسانی مشن کے عین مطابق ہیں۔ یہ کوششیں لاکھوں زائرین پر مشتمل اس زیارت کو اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ منظم کرنے کے وژن کی بھی عکاسی کرتی ہیں، جس کی بنیاد پیشگی منصوبہ بندی، وسائل کی اسٹریٹجک تقسیم، اور امام حسین (علیہ السلام) کے مہمانوں کی خدمت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر ہے۔