زیارتِ اربعین: حرم مقدس حسینی کا 60 لاکھ کھانے تقسیم کرنے کا منصوبہ

حرم مقدس حسینی کے زیرِ انتظام شعبہ مضیف (مہمان خانہ) امام حسین (علیہ السلام) نے زیارتِ اربعین کے لیے اپنے سالانہ منصوبے کی تفصیلات کا اعلان کیا ہے۔

شعبے کے سربراہ جناب عدنان قحطان النقیب نے کہا کہ "اعلیٰ دینی قیادت (مرجعیت) کے نمائندے شیخ عبدالمہدی کربلائی کی براہِ راست ہدایت پر، مضیف کے عملے نے اربعینِ امام حسین (علیہ السلام) کے زائرین کو کھانا اور مشروبات فراہم کرنے کے اپنے منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "منصوبے میں کھانا فراہم کرنے کے لیے کئی مراکز کا افتتاح شامل ہے، جن میں کربلا سے باہر کے مقامات جیسے صوبہ بصرہ میں شلمچہ بارڈر کراسنگ اور صوبہ واسط میں زرباطیہ کراسنگ بھی شامل ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "کربلا کے اندر کھانا فراہم کرنے کے مراکز التربیہ، الضریبہ، بابِ بغداد، اور صحنِ عقیلہ زینب (علیہا السلام) کے علاقوں میں تقسیم کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ صحنِ حسینی شریف کے اندر باب الکرامہ پر مرکزی مضیفِ امام حسین (علیہ السلام) اور شارع سدرہ پر مرکزی کچن بھی خدمات فراہم کر رہا ہے۔" انہوں نے بتایا کہ "منصوبے میں ایک مکمل موبائل مہمان خانہ بھی شامل ہے جو کربلا کی طرف آنے والے راستوں پر زائرین کو کھانا فراہم کرے گا۔"

انہوں نے اشارہ کیا کہ "مضیف کا ہدف زیارتِ اربعین کے دوران (60) لاکھ کھانے تقسیم کرنا ہے۔"

انہوں نے بتایا کہ "شعبہ مضیف روزانہ تین وقت کا مرکزی کھانا (ناشتہ، دوپہر کا کھانا، اور رات کا کھانا) فراہم کرتا ہے، اس کے علاوہ پھل، جوس اور آئس کریم بھی پیش کی جاتی ہے۔"

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "پیش کیے جانے والے تمام کھانے حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیم کے ادارے کی لیبارٹریوں کے ذریعے طبی نگرانی اور لیبارٹری ٹیسٹ سے گزرتے ہیں۔"

یہ منصوبہ حرم مقدس حسینی کے زیرِ انتظام شعبہ مضیف امام حسین (علیہ السلام) کی ان کوششوں کا حصہ ہے جن کا مقصد اربعین کے دوران عراق اور کربلائے مقدسہ آنے والے امام حسین (علیہ السلام) کے زائرین کو بہترین خدمات اور مہمان نوازی فراہم کرنا ہے۔