تیسرے بین الاقوامی وارث الانبیاء علیہ السلام عربی خطاطی مقابلے کے نتائج کا اعلان، جس میں (11) عرب اور غیر ملکی ممالک سے شرکت

شعبہ کے سربراہ شیخ ڈاکٹر خیر الدین علی الہادی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کے شعبہ دار القرآن الکریم کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے تیسرے بین الاقوامی 'وارث الانبیاء (علیہ السلام)' عربی خطاطی مقابلے میں (11) عرب اور غیر ملکی ممالک کی شرکت دیکھنے میں آئی"، انہوں نے نشاندہی کی کہ "تمام زمروں میں کل (190) فن پارے شامل ہوئے

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ مقابلہ ایک اہم بین الاقوامی پلیٹ فارم بن چکا ہے جو بڑے خطاطوں کو اکٹھا کرتا ہے اور اصیل اسلامی فنون کی حمایت میں حرم مقدس حسینی کی سرپرستی اور قیادت کی عکاسی کرتا ہے"، انہوں نے بتایا کہ "شعبہ نے جانچ پڑتال میں غیر جانبداری کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنانے کی کوشش کی، اور ججنگ کے تمام مراحل شعبہ کی براہ راست نگرانی میں طے پائے، ساتھ ہی کامیابی کے تمام لوازمات فراہم کیے گئے جو حرم مقدس حسینی کے اعلیٰ مقام کی عکاسی کرتے ہیں۔"

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ "اس ایڈیشن نے شریک خطاطی کے مکاتب میں واضح ترقی دکھائی، خاص طور پر انڈونیشیا، ایران، عراق اور مصر سے"، انہوں نے وضاحت کی کہ "جیوری کے عمل میں (5) اہم خطوط شامل تھے (ثلث جلی، دیوانی، رقعہ، نستعلیق، اور نسخ)۔

انہوں نے مزید کہا کہ "نتائج نے انڈونیشیائی مکتبِ فکر کی بڑی برتری ظاہر کی جس نے خطِ ثلث جلی میں پہلی تین پوزیشنیں حاصل کیں، اس کے علاوہ خطِ دیوانی میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ مصر تیسرے نمبر پر رہا۔"

انہوں نے بیان کیا کہ "خطِ نستعلیق کے زمرے کے نتائج میں ایران نے پہلی تین پوزیشنیں حاصل کیں، جبکہ خطِ نسخ میں عراق نے پہلی اور تیسری پوزیشن جیت کر نمایاں کارکردگی دکھائی، جس کے مقابلے میں انڈونیشیا دوسرے نمبر پر رہا، جبکہ خطِ رقعہ کے زمرے میں انڈونیشیا نے پہلی تین پوزیشنیں حاصل کیں۔"

واضح رہے کہ "وارث الانبیاء علیہ السلام مقابلہ ان اہم ترین فنی اقدامات میں سے ایک ہے جن کی سرپرستی حرم مقدس حسینی اسلامی خطاطی کے ورثے کو زندہ کرنے اور بین الاقوامی خطاطوں کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے کرتا ہے۔