سفیر امام حسین (ع) ہسپتال نے 1750 افراد پر مشتمل عملے کے ساتھ اربعین کا طبی منصوبہ شروع کر دیا

حرم مقدس حسینی کے زیرِ انتظام سفیر امام حسین علیہ السلام سرجیکل ہسپتال نے زیارتِ اربعین کے لیے اپنے خصوصی طبی منصوبے پر عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد کربلائے مقدسہ آنے والے زائرین کو بہترین طبی اور صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔

ہسپتال کے انتظامی معاون، انجینئر عباس عبد علی نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "حرم مقدس حسینی کے زیرِ انتظام سفیر امام حسین علیہ السلام سرجیکل ہسپتال نے زیارتِ اربعین کے لیے اپنے خصوصی طبی منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، جس میں طبی، نرسنگ، انتظامی اور معاون عملے کے (1750) ملازمین اور رضاکار شریک ہیں"۔ انہوں نے بتایا کہ "اس منصوبے کا مقصد کربلا آنے والے زائرین کے لیے ہنگامی طبی ضروریات کو پورا کرنا اور چوبیس گھنٹے فوری دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "(300) مرد و خواتین ڈاکٹرز، اور (250) متحرک پیرامیڈیکس اس منصوبے پر عمل درآمد میں حصہ لے رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ (40) بڑی اور چھوٹی ایمبولینسیں کربلا کی طرف جانے والے اہم علاقوں اور راستوں پر تعینات کی گئی ہیں، جو کسی بھی طبی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کا حصہ ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "منصوبے میں (230) بستروں کی فراہمی، اور امراضِ قلب کے لیے ایک خصوصی وارڈ کا افتتاح شامل ہے، اس کے علاوہ تشخیص کی رفتار کو بڑھانے کے لیے ایک متحرک کارڈیک کیتھیٹرائزیشن ڈیوائس اور ایک متحرک ایکسرے مشین بھی فراہم کی گئی ہے۔ دو فیلڈ ہسپتالوں کو بھی جامع سرجیکل آپریشن تھیٹرز سے لیس کیا گیا ہے جن میں (9) خصوصیات شامل ہیں، اس کے علاوہ ایک جامع طبی لیبارٹری بھی موجود ہے۔"

انہوں نے اشارہ کیا کہ "منصوبے میں (10) میدانی طبی دستوں اور (3) ایمرجنسی مراکز کی جغرافیائی طور پر تقسیم شدہ تعیناتی شامل ہے تاکہ ردعمل کے وقت کو کم کیا جا سکے اور مختلف محوروں پر صحت کی خدمات تک رسائی کو آسان بنایا جا سکے۔"

یہ مسلسل کوششیں حرم مقدس حسینی کی چھتری تلے سفیر امام حسین علیہ السلام سرجیکل ہسپتال کی وابستگی کی عکاسی کرتی ہیں، تاکہ امام حسین علیہ السلام کے زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے انہیں اعلیٰ ترین معیار کی صحت کی دیکھ بھال فراہم کی جا سکے۔