مرجعیت عالی دینی کے نمائندے، شیخ عبدالمهدی الکربلائی نے صحنِ عقیلہ زینب (علیہا السلام) پروجیکٹ کا میدانی دورہ کیا تاکہ منصوبے میں کام کی پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے، جو کہ زیارتِ اربعین کی آمد کے قریب ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ترقیاتی کاموں کے جدید مراحل کی تکمیل کے بعد مقامِ تلہ زینبیہ کو زائرین کے لیے کھولنے کا اعلان کیا۔
مرجعیت عالی دینی کے نمائندے نے کہا، "ان دنوں ہم اربعین زیارت کے لیے امام حسین اور ان کے بھائی ابو الفضل العباس (علیہم السلام) کے لاکھوں زائرین کی آمد کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اور مقامِ تلہ زینبیہ میں تکمیلی مراحل کے بہت اعلیٰ سطح پر پہنچنے کے بعد، مقام کو کھول دیا جائے گا تاکہ زائرین اس میں داخل ہو سکیں اور زیارت کی رسومات ادا کر سکیں۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "ہر کوئی اس مقام کی تعمیر میں یہ عظیم ترقی دیکھ رہا ہے۔ پہلے اس کا رقبہ 200 مربع میٹر تھا، اب تعمیراتی رقبہ 3300 مربع میٹر ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کی انتہائی خوبصورت تعمیراتی آرائش اور یہاں فراہم کی جانے والی خدمات، اس مقام پر زیارت اور عبادت کی رسومات کی ادائیگی کے لیے وسیع جگہ فراہم کرتی ہیں، جو کہ صحنِ عقیلہ زینب (علیہا السلام) کا ایک حصہ ہے۔"
انہوں نے مزید کہا، "اس موقع پر، ہمیں ان بھائیوں کا بھرپور شکریہ، قدردانی اور تعریف کرنی چاہیے جنہوں نے اس عظیم منصوبے کو اس کے نئے انداز میں، اس انتہائی خوبصورت فنِ تعمیر، ان خدمات، اس وسعت اور اس بڑے رقبے کے ساتھ مکمل کیا۔"
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "یہ مقام اب اپنی چار منزلوں (گراؤنڈ فلور، اوپر ایک آدھی منزل، اور دو زیرِ زمین منزلیں) کے ساتھ مکمل طور پر زائرین کی خدمات کے لیے وقف ہے، اور کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ یہ کسی اور چیز کے لیے ہے، بلکہ یہ مکمل طور پر زائرین کی خدمت کے لیے ہے۔"
انہوں نے اشارہ کیا، "ہمیں امید ہے، انشاء اللہ، کہ ہمارے بھائی بڑے صحن، صحنِ عقیلہ زینب (علیہا السلام)، کے افتتاح کے لیے مزید کوششیں کریں گے، جس کا تعمیراتی رقبہ ۱۶۰,۰۰۰ مربع میٹر ہے۔ اس میں ایک بہت بڑا تہہ خانہ، علی اکبر (علیہ السلام) ہال، اور دیگر عبادتی مقامات جیسے لائبریری، میوزیم، نیا مہمان خانہ، صحت کے منصوبے، اور وسیع عبادتی جگہیں شامل ہیں جو دستیاب ہوں گی، اور اربعین و دیگر زیارتوں میں عبادتی رسومات کی ادائیگی کے لیے ایک اچھا ماحول فراہم کریں گی۔"
آخر میں انہوں نے کہا، "ہم امید کرتے ہیں کہ یہ منصوبہ مقررہ وقت کے اندر، یعنی ایک یا ڈیڑھ سال بعد، مکمل ہو جائے گا تاکہ نئی خدمات دستیاب ہوں۔ زائرین اور دیگر شہری حرم مقدس حسینی میں اس عظیم پیشرفت اور وسیع شہری ترقی کا مشاہدہ کریں گے، جہاں امام حسین (علیہ السلام) کے زائرین کے لیے عبادت اور زیارت کی رسومات ادا کرنے کے لیے نئی اور بہت وسیع جگہیں فراہم کی جائیں گی۔"