حرم مقدس حسینی میں غزہ کے زخمیوں کا استقبال ۔۔۔۔ آپ کی مدد کے لئے ہر قسم کے دروازے کھلے ہیں

حرم مقدس حسینی کے سیکرٹری جنرل جناب حسن رشید العبايجی نے غزہ پٹی کے زخمیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی، جو عراق میں علاج کروا رہے ہیں۔ یہ ملاقات صحن حرم مقدس حسینی کے احاطے میں ہوئی، جہاں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ حرم کے مکمل اتحاد اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اعلیٰ دینی مرجعیت اور آستانہ کے فلسطینی مسئلے پر ثابت قدم موقف کو دوبارہ واضح کیا۔  

العبايجی نے ملاقات کے دوران کہا کہ "حرم مقدس حسینی کی جنرل سیکرٹریٹ، جس کی قیادت اعلیٰ دینی مرجعیت کے نمائندے شیخ عبد المہدی الکربلائی کر رہے ہیں، غزہ کے زخمی فرزندوں کے اس اجتماع کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتی ہے۔"  

انہوں نے مزید کہا، "میں نہیں جانتا کہ کہاں سے شروع کروں جب میں فلسطین میں اپنے بھائیوں کو اس قدر مصائب، ظلم اور جبر کا شکار دیکھتا ہوں۔ مگر ان شاء اللہ، یہ بہادر، ثابت قدم اور عظیم قوم فتح کو اپنی مٹھی میں لے گی، کیونکہ اللہ تعالیٰ اور تمام مومن تمہارے ساتھ ہیں۔"  

انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا، "ہم عراق میں تمہارے دکھ کو اپنا دکھ سمجھتے ہیں۔ ہم غزہ ہاشم کی خبروں کو لمحہ بہ لمحہ فالو کرتے ہیں۔ یہ مقدس زمین رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے جدِ امجد ہاشم سے منسلک ہے، جو یہیں انتقال فرما گئے تھے۔ اسی لیے ہم اسے 'غزہ ہاشم' کہتے ہیں۔ یہ زمین روحانی اور تاریخی اعتبار سے ہمیشہ ممتاز رہی ہے۔"  

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، "تمہارا اپنی زمین، عزت اور وقار کے لیے ثابت قدمی، خون اور المیوں کے باوجود، پوری دنیا کو حیران کیے ہوئے ہے۔ ہمارے دل تمہارے دکھ سے تڑپ رہے ہیں، مگر ہمیں یقین ہے کہ اس امت کے شرافت پسند لوگ، خواہ وہ اسلامی ہوں یا عرب، تمہارے ساتھ اپنی آخری سانس تک کھڑے رہیں گے۔ کم ہمت اور بزدل لوگ نہیں، بلکہ صاحبانِ عزت ہی تمہارا ساتھ دیں گے۔"  

العبايجی نے واضح کیا کہ حرم مقدس حسینی ہر ممکن مدد اور رعایت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم تمہارے ساتھ ہیں۔ جو کچھ بھی ہم دے سکتے ہیں، اس میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ تمہارے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔"  

انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کا کربلا میں موجود ہونا اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ محبت اور وفاداری کا زندہ ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا، "مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میں اس وقت غزہ میں ہوں۔ تمہاری موجودگی ہمارے درمیان ہمارے فلسطینی بھائیوں کی ثابت قدمی کی علامت ہے۔ یہ ملاقات ہمارے موقف کی یکجہتی اور خلوصِ وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔"  

یہ استقبال حرم مقدس حسینی کے اس عہد کی عملی تصویر ہے کہ وہ انصاف کی راہ میں کھڑے ہونے اور بالخصوص فلسطینی مسئلے کو اپنے دینی و انسانی اصولوں کی روشنی میں اولین ترجیح دیتا ہے۔ یہ اقدام نجف اشرف کی اعلیٰ دینی مرجعیت کی ہدایات کے عین مطابق ہے اور ایک واضح پیغام ہے کہ کربلا ظلم اور استکبار کے خلاف حمایت و ہمدردی کا مرکز رہے گی۔ مظلوموں کا خون امت کے ضمیر میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔