امام زین العابدین (علیہ السلام) اسپتال کے ڈائریکٹر، جو کہ حرم مقدس حسینی کے شعبہ صحت و طبی تعلیم کے تحت کام کرتا ہے، ڈاکٹر عبد الرحمن اسماعیل نے تصدیق کی ہے کہ اسپتال نے سال 2024 کے دوران اپنی انسانی خدمات جاری رکھیں، جن کا مقصد مریضوں پر مالی بوجھ کو کم کرنا تھا۔ اس کے تحت خاص طور پر اوپن ہارٹ سرجری اور ریڑھ کی ہڈی کی پیچیدہ جراحیوں میں بڑے پیمانے پر رعایتیں فراہم کی گئیں، جو کہ عام طور پر انتہائی مہنگی ہوتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان تمام خدمات کے اخراجات حرم مقدس حسینی نے خود برداشت کیے۔
ڈاکٹر عبد الرحمن اسماعیل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"حرم مقدس حسینی نے سال 2024 میں امام زین العابدین (علیہ السلام) اسپتال میں کی جانے والی جراحیوں کی فیسوں میں نمایاں کمی کی، بالخصوص ان مریضوں کے لیے جو اوپن ہارٹ سرجری یا ریڑھ کی ہڈی کی اصلاحی جراحی کے محتاج تھے، کیونکہ یہ وہ مہنگی ترین سرجریز ہیں جن کا خرچ بہت سے لوگ برداشت نہیں کر سکتے۔"
انہوں نے مزید بتایا:
"سال 2024 کے دوران ہم نے 32 گردے کی پیوند کاری کی سرجریاں کیں، جن کی فی کس لاگت تقریباً 16 ملین دینار تھی، اور تمام مریضوں کو ان میں بڑی رعایت دی گئی، جب کہ بچوں کے 6 سے 9 کیسز ایسے بھی تھے جن کی تمام سرجریاں مکمل طور پر مفت کی گئیں، اور یہ سب حرم مقدس حسینی کے خرچ پر ہوا۔"
انہوں نے کہا:
"ہم نے بچوں اور بڑوں کے لیے دل کی بڑی اور پیچیدہ سرجریز، اور ریڑھ کی ہڈی کی اصلاح کی سرجریز بہت ہی معمولی فیس پر یا بالکل مفت انجام دیں، جو کہ حرم مقدس حسینی کی مسلسل انسانی کوششوں کا حصہ ہیں تاکہ مریضوں کا بوجھ کم کیا جا سکے۔"
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ:
"میڈیا پر جو کچھ دکھایا جاتا ہے وہ ان خدمات کے حجم کو ظاہر نہیں کرتا جو حرم مقدس حسینی فراہم کر رہا ہے، چاہے وہ اقدامات کی تعداد ہو یا رعایتوں کی مقدار، یا محتاجوں کے لیے خرچ کی گئی رقوم، جن پر زیادہ روشنی ڈالنے کی ضرورت ہے۔"
یہ تمام کوششیں حرم مقدس حسینی کے انسانی مشن کا حصہ ہیں، جو کہ اپنی طبی و تعلیمی اداروں کے ذریعے کمزور اور ضرورت مند طبقات کو جدید ترین نگہداشت فراہم کرنے، اور اسلامی اقدار اور انسانی معاہدات کے مطابق معاشرتی عدل و مساوات کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔