15 شعبان اور شیعہ: ایک تعارفی جائزہ

۱۵ شعبان (شعبان المعظم کی پندرہویں تاریخ) شیعہ مسلمانوں کے ہاں خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ اس دن کو شیعوں کے نزدیک اس لیے مقدس سمجھا جاتا ہے کہ یہ بارہویں امام، حضرت امام مہدیؑ (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کی ولادت کا دن ہے۔ ذیل میں اس حوالے سے چند اہم نکات ہیں:

1. امام مہدیؑ کی ولادت کی خوشی

شیعہ عقیدے کے مطابق حضرت امام مہدیؑ (جو بارہویں امام ہیں) کی ولادت ۱۵ شعبان سن ۲۵۵ ہجری میں ہوئی۔شیعہ مسلمان اس موقع پر جشنِ ولادت مناتے ہیں، خصوصی محافل اور تقریبات منعقد کرتے ہیں، جس میں امام مہدیؑ کے ظہور کی دعا، مناقب اور قصائد پیش کیے جاتے ہیں۔

2. شبِ برات اور شبِ ولادت

سنّی مسلمانوں کے ہاں ۱۵ شعبان کو زیادہ تر “شبِ برات” کے طور پر منایا جاتا ہے، جس میں مغفرت کی دعائیں اور نوافل ادا کیے جاتے ہیں۔شیعہ مسلک میں اس رات کو امام مہدیؑ کی شبِ ولادت کے طور پر بھی منایا جاتا ہے۔ یوں بعض عبادات اور دعائیں مشترک ہیں، لیکن اضافی طور پر مہدیؑ کی ولادت کی خوشی اور ان کے ظہور کی دعا کے ساتھ یہ رات اور زیادہ برکت والی سمجھی جاتی ہے۔

3. دینی و روحانی اہمیت

شیعہ عقائد کے مطابق ۱۵ شعبان کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے مومنین کے لیے مغفرت اور بخشش کے دروازے کھلے ہوتے ہیں۔اس رات میں نوافل اور مخصوص دعائیں مثلاً “دعائے کمیل”، “زیارتِ امام حسینؑ” اور دیگر اذکار کا اہتمام کیا جاتا ہے۔بہت سے علماء کے نزدیک یہ رات فضیلت کے اعتبار سے شبِ قدر کے بعد نہایت اہم سمجھی جاتی ہے۔ بعض روایات میں اس رات کو “لیلة البراءة” یعنی گناہوں سے بری ہونے کی رات بھی کہا گیا ہے۔

4. خیرات اور اعمالِ نیکی

۱۵ شعبان کے موقع پر صدقات و خیرات کرنے، غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کو بہت ثواب کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔امام مہدیؑ کی ولادت کی مناسبت سے لوگ گھروں اور مساجد میں خصوصی چراغاں کرتے ہیں، نیاز تقسیم کرتے ہیں اور محافلِ میلاد منعقد کرتے ہیں۔

5. زیارات و اجتماعات

عراق، ایران اور دیگر علاقوں میں جہاں شیعہ آبادی نمایاں ہے، اس دن بڑے پیمانے پر زیارات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر کربلا میں امام حسینؑ کے روضہ مبارک پر لاکھوں زائرین جمع ہوتے ہیں اور رات بھر عبادت میں مشغول رہتے ہیں۔ایران کے شہر مشہد (امام رضاؑ کے حرم) اور قم (حضرت معصومہؑ کا حرم) میں بھی اسی طرح کے عظیم اجتماعات منعقد ہوتے ہیں۔

اختتامیہ

15 شعبان شیعہ عقیدے میں نہ صرف ایک مقدس رات ہے بلکہ یہ بارہویں امام حضرت امام مہدیؑ کی ولادت کی وجہ سے تجدیدِ عہد کا دن بھی ہے۔ اس دن شیعہ مسلمان بھرپور عقیدت اور ولولے کے ساتھ عبادت، صدقات، اور روحانی مجالس کا انعقاد کرتے ہیں، اور اپنے امام زمانہؑ کے ظہور کی دعا کرتے ہیں۔ یہ موقع اللہ تعالیٰ سے قریب ہونے اور گناہوں کی مغفرت طلب کرنے کا ایک اہم اور بابرکت ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔