وارث انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ برائے کینسر ٹریٹمنٹ کے الحیات انٹروینشنل ریڈیالوجی اور برین کیتھیٹرائزیشن سینٹر نے ایک سالہ بچی کی بائیں آنکھ کے نایاب ٹیومر کا کامیاب علاج کیا
وارث انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ برائے کینسر ٹریٹمنٹ، جو کہ عتبة حسینیہ مقدسہ کے ادارہ برائے صحت و طبی تعلیم کے تحت کام کرتا ہے، میں قائم الحیات انٹروینشنل ریڈیالوجی اور برین کیتھیٹرائزیشن سینٹر نے ایک مشکل کیس میں بڑی کامیابی حاصل کی۔ سینٹر کے ماہرین نے ایک سالہ بچی کی بائیں آنکھ میں موجود پیچیدہ ٹیومر کا شریانی کیتھیٹرائزیشن اور کیموتھراپی کے ذریعے بغیر سرجری یا آنکھ نکالے کامیاب علاج کیا۔
کامیاب علاج کی تفصیلات
سینٹر کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غزوان علوان الطائی نے اس کامیابی کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا:
"ہماری ٹیم نے ایک سالہ بچی کا علاج کیا جس کی بائیں آنکھ میں ایک نایاب ٹیومر تھا، اور بیشتر ڈاکٹروں نے آنکھ نکالنے کا مشورہ دیا تھا۔ لیکن ہماری ٹیم نے جدید تکنیک، یعنی شریانی کیتھیٹرائزیشن، کا استعمال کرتے ہوئے بغیر کسی جراحی مداخلت کے پہلی بار کیموتھراپی انجکشن دیا۔ الحمدللہ، اس طریقہ علاج کی بدولت بچی کی بینائی محفوظ رہی اور وہ دنیا کو اپنی دونوں آنکھوں سے دیکھ سکتی ہے۔"
عراق میں اپنی نوعیت کا پہلا جدید علاج
یہ قابل ذکر ہے کہ الحیات انٹروینشنل ریڈیالوجی اور برین کیتھیٹرائزیشن سینٹر، جو وارث انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ برائے کینسر ٹریٹمنٹ کے ماتحت ہے، جدید ترین طبی آلات سے لیس ہے، جن میں سے کئی ٹیکنالوجیز عراق میں پہلی بار متعارف کرائی گئی ہیں۔ اس کامیابی نے نہ صرف ملک میں جدید علاج کے نئے دروازے کھولے ہیں بلکہ مریضوں کے لیے زیادہ مؤثر اور کم تکلیف دہ طریقہ علاج فراہم کرنے میں بھی مدد دی ہے۔