حرم مقدس حسینی نے شام میں موجود لبنانی خاندانوں کی امداد کے لئے دوسرے قافلے کی روانگی

حرم مقدس حسینی نے شام میں موجود لبنانی خاندانوں کی امداد کے لئے دوسرے قافلے کے آغاز کا اعلان کیا ہے، جس میں (29) ٹرک شامل ہیں جو غذائی اشیاء، فرش، کمبل اور کپڑوں سے لدے ہوئے ہیں۔

حرم مقدس حسینی کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ جناب عبد الامیر طہ المطوری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ "مرجعیت دینیہ عالیہ کے بیان اور اس کے نمائندے شیخ عبد المہدی کربلائی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے لبنانی عوام کی مدد کے لئے دوسرا قافلہ روانہ کیا گیا ہے۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ "یہ قافلہ (29) ٹرکوں پر مشتمل ہے جو غذائی اشیاء، فرش، کمبل اور کپڑوں سے لدے ہوئے ہیں تاکہ شام میں موجود لبنانی خاندانوں کی مدد کی جا سکے۔"

انہوں نے اشارہ کیا کہ "حرم مقدس حسینی، شام میں لبنانی مہاجرین کو امداد فراہم کرنے والے مرکز کے ذریعے، (15) ہزار پکی ہوئی خوراک کے حصے تین اوقات میں تقسیم کرے گی، جس میں ہر بار (5000) افراد کو خوراک فراہم کی جائے گی۔ یہ کام امام حسین (علیہ السلام) کے مضیف کے عملے کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "عتبہ نے کچھ ہوٹلوں کو کرایہ پر حاصل کیا ہے تاکہ لبنانی مہاجر خاندانوں کو رہائش فراہم کی جا سکے اور ان کی مکمل دیکھ بھال کی جا سکے، جیسے رہائش اور خوراک کی سہولت۔" انہوں نے واضح کیا کہ "عتبہ مسلسل قافلے بھیج کر لبنانی عوام کی مدد کر رہی ہے۔"

انہوں نے کہا: "حرم مقدس حسینی کے تمام متعلقہ شعبے لبنانی عوام کی مدد کے لئے پوری طرح متحرک ہیں اور امدادی مہم کے آغاز سے ہی تین محاذوں پر کام کر رہے ہیں: پہلا محاذ طبی امداد ہے، جس میں صحت اور طبی تعلیم کی اتھارٹی کی ایک ٹیم فی الحال لبنان میں موجود ہے تاکہ ہسپتالوں کو دوائیں اور جان بچانے والے طبی آلات فراہم کیے جا سکیں۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "دوسرا محاذ خوراک کی ترسیل ہے جو حرم مقدس حسینی کے قافلوں کے ذریعے بھیجی جا رہی ہے،" مزید بتایا کہ "تیسرا محاذ مہاجر خاندانوں کی حرم مقدس حسینی کے زائرین کے شہروں اور کربلا کے ہوٹلوں میں رہائش کی سہولت ہے۔"

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مرجعیت دینیہ عالیہ کے نمائندے شیخ عبد المہدی کربلائی نے لبنانی عوام کی مدد کے لئے حرم مقدس حسینی کی ایک اعلی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا، اور اس بات کی تصدیق کی کہ عتبہ لبنانی متاثرہ خاندانوں کی میزبانی کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے لبنانی عوام کے لئے طبی اور انسانی امدادی مہم کے آغاز کی طرف بھی اشارہ کیا جو مرجعیت دینیہ عالیہ کے بیان کے مطابق ہے۔

منسلکات