چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام پرنجف اشرف سے کربلاء مقدسہ آنے والے پاپیادہ محبین اہلبیت علیہم السلام بخوبی واقف ہیں کہ نجف و کربلاء کے راستے کے "طریق یا حسین " اور طریق "یا علی – یا حسین" کہتے ہیں کیونکہ اس راہ کی ابتداء حرم مطہر حضرت امام المتقین علی ابن ابیطالب علیہم السلام سے ہوتی ہے ۔
اس راستے میں زائروں کے لئے ضروری سہولت کے لئے استراحت گاہوں کے مالکان کی جانب سے عراق و ایران کے حدودی شہر دیالی سے کھجور کی اعلیٰ اقسام کے سیمپل منگائے گئے ہیں تاکہ اس راستے میں زائرین کی سہولت و برکت و نیاز کے لئے کاشت کئے جائیں گے جب کہ ان کی سیرابی آب کے لئے 104 کنوئیں کھودے جائیں گے جس کی بدولت مقامیک آب و ہوا پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور راستے کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوگا ۔
اس منصوبے کے خالص کریڈٹ راح نجف و کربلاء مقدسہ اور شہر دیالی کے مخیر حضرات کو جاتا ہے جنہوں نے خصوصا اس منصوبے کے لئے دل کھول کر صرف کررہے ہیں ۔
اترك تعليق