عالم اسلامی میں آج کا دن حضرت امیرالمؤمنین علی ابن ابیطالب علیہم السلام اور سیدہ کونین سلام اللہ علیہا کا یوم عقد کے طور پر منایا جارہا ہے۔
تاریخی کتابوں میں ملتا ہے کہ قریش کے کئی باعزت گھرانوں سے خواستگاری کی پیشکس کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے منع فرمایا لیکن جب حضرت علی علیہ السلام نے خواستگاری فرمائی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ نے قبول فرما لی۔
جب کہ روایات میں ملتا ہے کہ سماوی حکم کی بجاآوری کرتے ہوئے آپ نے یہ خواستگاری قبول فرمائی۔
تفصیلا تاریخ میں آتا ہے کہ کچھ لوگ حضرت علی علیہ السلام کے پاس آئے اور انہیں خواستگاری کے لئے کہا تاکہ جس طرح رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ نے انہیں رد کیا ہے حضرت علی علیہ السلام کو بھی رد کریں گے
مگر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا میں نے اپنی طرف سے سیدہ زہراء سلام اللہ علیہا کی خواستگاری کے لئے آنے والوں کو رد نہیں کیا اورنہ ہی قبولیت و رضائیت میں شخصی رضامندی تھی بلکہ امر سماوی تھا
سیدہ زہراء سلام اللہ علیہا کا حضرت علی علیہ السلام کے ساتھ رشتہ زواج اور امر الہیٰ کا ساتھ ہونا اسی سلسلے میں ایک دلیل ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے بعد خلافت و امامت کی تنصیب میں بھی آیت کریمہ کہ وہ کلام نہیں کرتا مگر یہ کہ وحی الہیٰ ہے ۔
اور ابوجعفر علیہ السلام سے روایت ہے کہ
"اللہ تعالیٰ اگر حضرت امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کو خلق نہکرتا تو روئے زمین پر جناب سیدہ زہراء سلام اللہ علیہا کا کوئی ہمسر نہ ہوتا"
اترك تعليق