کربلاء مقدسہ میں ایک دردناک اورانتہائی بے درد واقعہ وقوع پذیر ہوا ۔۔ جب اعداء حضرت امام حسین علیہ السلام نے آپ کو اور آپ کے اصحاب کو چاروں طرف سے گھیر لیا اور حضرت امام حسین علیہ السلام چاپتے تو مدینہ منورہ لوٹ سکتے تھے مگر آپ کے کمال ایمانی کے بلند ترین درجات نے اپنے موقف پر ڈٹا رہنے دیا یہاں تک آخری رات آپ نے خیام گاہ کی پشت پر اصحاب کے ساتھ مل کر خندق کھداوئی اور لکڑیاں ڈال کر آگ لگا دی تاکہ دشمن پس پشت حملہ آور نہ ہوں اور دوسرے دن اپنے تمام اصحاب کے ساتھ موت کی طرف بڑھے اور حضرت امام حسین علیہ السلام اپنے ایک ہاتھ میں تلوار اور دوسرے ہاتھ میں قرآن مجید لے کر داخل میدان ہوئے یہاں تک کہ آپ کے مد مقابل کوئی دشمن نہ ٹک سکے جب آخر میں 33 بنی امیہ کے کارندوں نے آپ پر مل کر حملہ کیا ۔۔ اور آپ کے جسد اطہر سے سر اقدس کو قطع کیا
اترك تعليق