26 جنوری 2018ء کو نماز جمعہ کربلاء مقدسہ میں حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام کے متولی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی کی امامت میں اداکی گئی جس کے پہلے خطبے کے دوران علامہ شیخ عبدالمہدی پر حاضرین میں موجود ایک شخص نے حملہ کردیا جسے بروقت محافظین نے روک لیا ۔
حال ہی میں سماجی روابط کی ویبسائٹس میں کثرت سے ایسی خبریں نشر کی جارہی ہیں کہ علامہ عبدالمہدی نے حملہ آور کی عیادت کے لئے ہسپتال گئے اور اپنے حق کی معافی کا اعلان کیا ہے ۔
حرم مطہر حضرت امام حسین علیہ السلام کی شعبہ اعلام کے سربراہ سید جمال الدین الشہرستانی نے ایسی تمام خبروں کی نفی کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ شخص کو امن و امان بحال کرنے والے اداروں کے حوالے کردیا گیا ہے اور اس پر تحقیقات جاری ہیں ۔
اترك تعليق