معاشرے میں موجود عدم استحکام کی وجہ تعصب کی اقسام

دینی مرجعیت کے نمائندے اور حرم مقدس حسینی کے متولی علامہ شیخ عبدالمہدی کربلائی نے معاشرے میں موجود باہمی اتحاو و تعاون کے فقدان کو  موضوع بحث قرار دیا اور اس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ  ایسے تعلقات معاشرے میں اتحادو بردباری کے ساتھ افرادی قوت کو یکجا کرنے کے لئے کلیدی اہمیت رکھتے ہیں اور درپیش مسائل کے حل کے لئے  اجتماعی تعاون کی کوششوں سے نظر نہیں موڑی جاسکتی۔

ان درپیش مسائل میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں

1۔ ایک خاص معاشرے سے تعلق رکھنے والے لوگ  خود کو اس حد مہذب و اہل ثقافت سمجھتے ہیں اور دیگر  ان سے خود کو بالا گردانتے ہیں ،ان کی یہی نظر دراصل  تکبر و غرور کی راہ کی تمہید ہے  جوکہ تعصب کی ایک قسم ہے

2۔تعصب دینی یا مذہبی خلافات حال ہی میں پرورش پانے والےایسے اہم نکات ہیں  جس میں خاص مسئلک اور فرقےسے تعلق رکھنے والا خود کو اہل حق گردانتا ہے اگر بات یہیں تک ہو  مگر ساتھ دیگران کو اہل باطل قرار دیتے ہوئے  بات یہاں تک پہنچتی ہے کہ شد ت پسندی کی راہ اختیار کرتے ہوئے دوسروں کے وجود کو مٹانے کے درپے ہوتا ہے

3۔سیاسی تعصب بھی  ایک ایسی ہی مثال ہے جس میں ایک خاص سیاسی فکر سے تعلق رکھنے والا اپنے مبادئ کو ہی افضل اور بہتر قرار دیتا ہے   اور دیگران کی افکار کو پس پشت ڈال دیتا ہے یہاں تک کہ دیگران کے حقوق پر راہ جبر کو اپناتے ہوئے قابض ہوجاتا ہے اور ساتھ ہی جنگ و جدل کی راہ کو اختیا ر کرتے ہوئے  اجتماعی و اخلاقی و  سیاسی طریقے سے زیر کرنے کی راہ اختیار کرلیتا ہے

 

توصیف رضا

منسلکات