پیام جمعہ:نعمات الہیہ اور امن و بھائی چارے کا فروغ

5 ربیع الاول 1439 ھ کو صحن حرم مقدس حسینی میں حرم حضرت عباس علیہ السلام کے متولی علامہ سیداحمد صافی کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی گئی جس میں نعمات الہیہ اور امن و امن کی صورتھال پر روشنی ڈالی

امر اول:

وطن عزیز میں میسر نعمتوں کی حفاظت ضروری ہےاور پنہاں نہیں ہے کہ  ہمارا وطن عراق الہیٰ نعمات سے مالا مال ہے کیونکہ ہمیں    نعمات اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے   نازل کی گئی ہیں جن مین سب سے اہم "پانی کی نعمت" ہے۔

ہم پر عیاں ہے کہ پانی کی یہ نعمت زندگی کی تمام ضروریات کو پورا کرتی ہے اسی لئے ضروری  ہے کہ وہ تمام اشخاص جو اس نعمت عظیم پر مسئول ہیں   مکمل منصوبہ بندی اور احتیاط بروئے کار لائیں  کیونکہ بعض اوقات اس بارے میں غیر مطمئن خبریں وقتا فوقتا موصول ہوتی ہیں  ۔

اور پانی کی  عدم فراہمی کی وجہ سے     بعض علاقوں میں موجود حیوانات  کو خطرات لاحق ہوتے ہیں یہاں تک   کہ بعض علاقوں تک پینے کے پانی کی بھی قلت ہوجاتی ہے ۔اسی لئے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ  ضروری وسائل بروئے کار لاتے ہوئے   ضروری منصوبہ بندی کی جائے تاکہ قلت آب کا سدباب کیا جاسکے چاہے اس صورت میں کہ پانی کے  غیر ضروری استعمال کو روکا جائے یا شہری بنیاد پر پانی کی ذخیرہ اندوزی کر کے محفوظ کیا جائے اس کے ساتھ ہی پانی کے اسراف کا سدباب کیا جائے ۔

تاکیدا اس نعمت الہیٰ کی حفاظت  تمام ذمہ دار اداروں اور ہم اہل وطن کا فردی فریضہ ہے اسی لئے ضروری ہے کہ اس موضوع پر خصوصی توجہ دی جائے۔

امر دوم:

امابعد کہ وطن عزیز حالیا داعشی دہشتگردی سے الحمدللہ ہمارے مجاہدین کی قربانیوں اور کوششوں سے امن و امان کی طرف گامزن ہے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے امن و امان کے لئے دعاگو ہیں۔

واجب ہے کہ وطن عزیز میں  مختلف  ادیان و مسالک کے ساتھ باہمی اتحاد کے ساتھ رہنا چاہیئے   اور سلامتی و امن و بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیئے ۔۔

جب کہ دوسری جانب  ہجرت کر کے آئے ہوئے  مہاجرین کو اپنے علاقوں کی جانب واپسی کے لئے سہولیات میسر کی جائیں تاکہ انہیں درپیش مشکلات میں کمی ہو۔

والحمد للہ رب العالمین

 

منسلکات