شیخ صدوق نے معتبر سند کے ساتھ امام رضا علیہ السلام سے اور حضرت نے اپنے آباء طاہرین کے واسطے سے امیر المؤمنین علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا : ایک روز حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے ہمیں خطبہ دینے کے دوران ارشاد فرمایا کہ اے لوگو! تمہاری طرف رحمتوں کا مہینہ آرہا ہے جس میں گناہ معاف ہوتے ہیں ۔یہ مہینہ خدائے تعالیٰ کے ہاں سارے مہینوں سے افضل ہے جس کے دن سارے مہینوں کے دنوں سے بہتر ، جس کی راتیں دوسری راتوں سے بہتر اور جس کی گھڑیاں دوسرے مہینوں کی گھڑیوں سے بہتر ہیں ۔یہی وہ مہینہ ہے جس میں حق تعالیٰ نے تمہیں اپنی مہمان نوازی میں بلایا ہے اور اس مہینے میں خدا نے تمہیں بزرگی والے لوگوں میں قرار دیا ہے کہ اس میں سانس لینا تمہاری تسبیح اور تمہارا سونا عبادت کا درجہ پاتا ہے اس میں تمہارے اعمال قبول کئے جاتے اور دعائیں منظور کی جاتی ہیں پس تم اچھی نیت اور بری باتوں سے پاک دلوں کے ساتھ اس میں خدائے تعالیٰ سے سوال کرو کہ وہ تم کو اس ماہ میں روزہ رکھنے اور تلاوت قرآن کریم کرنے کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ جو شخص اس بڑائی والے مہینے میں خدا کی طرف سے بخشش سے محروم رہ گیا وہ بدبخت اور بد انجام ہوگا
اترك تعليق