نسیم کربلاء اسلام آباد میں جاری ہفتہ ثقافت سوم میں خالد محمود عباسی کے ساتھ انٹرویو

"نسیم کربلاء" ہفتہ ثقافت سوم جو حرم مقدس حسینی کی سرپرستی میں اسلام آباد میں 30 مارچ سے 3 اپریل تک جاری رہے گا جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء نے شرکت کی ان میں سے ایک خالد محمود عباسی ہیں جنہوں نے خصوصی انٹرویو میں ایسی سرگرمیوں پو اپنا اظہار رائے کیا۔

سوال:اس طرح کی فعالیات اور سرگرمیوں  کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟

جواب:دیکھیئے جو اس وقت ہماری امت  اسلامیہ کا دشمن ہے جو مغربی استعمار ہے اس کا جو امت کو تقسیم کرنے کاایجنڈا ہے وہ تفرقہ کے ذریعے امت کو کمزور کرنے کا پروگرام ہے ۔

اس طرح کے ہفتہ ہائے ثقافت "نسیم کربلاء" جو پروگرام ہوتے وہ اس عمل کو ناکام بنانے کے لئے ہوتے ہیں   اتحاد اور اتفاق کے ذریعے ایسے ثقافتی پروگرامز میں  ایک امت کے ذریعے ردعمل کو ظاہر کریں نہ کہ   مختلف حصوں میں بٹ کر رہیں  ۔

سوال:کیا ایسی تقرب بین المذاہب  واقعی اتحا د بین المسلمین کی طرف ٹھوس قدم ہیں؟

جواب:یہ عرب و عجم میں  بھی  موجود ہیں کہ جو تفرقہ کو عام و پرچار کرتے ہیں اور امت میں جوڑ کی بجائے توڑ پھوڑ پیداکرتے ہیں ۔

سوال : آخری  لفظ حرم مقدس حسینی  کی نسیم کربلاء جیسی  سرگرمی کو آپ کس نظر سےدیکھتے ہیں؟

جواب:حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک حادثہ  فاجئہ ہے جو ہمارے زیر نظر ہے اور دوسرا  وہ پیغام ہے کہ حضرت حسین رضی اللہ تعالی ٰ  نے کس مقصد کی خاطر  جان دی  اور پیغام یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا دین اس زمین پر قائم رہے  اور اگر اس میں معمولی سا بھی رخنہ پڑے تو حق پرستوں کے لئے لازم  ہے کہ  اٹھ کھڑے ہوں نہ کہ اس سے لاتعلق اور کنارہ کش ہوجائیں  ۔

منسلکات