حرم مقدس حسینی کے نائب سیکرٹری جنرل اور سرپرست وفد از حرم مقدس حسینی نے دینی مرجعیت کے نمائندے شیخ محسن علی نجفی اور ان کے ہمراہ وفد کا اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر ان کا استقبال کیا ۔
"نسیم کربلاء "سوم کی شروعات سے پہلے عتبات مقدسہ کے وفود کے سربراہان کی موجودگی میں جلسہ کا انعقاد کیا گیا جس میں سید افضل شامی اس بات پر تاکید کی اس قسم کے سیمینار اور محافل کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا جو کہ مسلمانوں کی صفوں کو متحد کرنے کے لئے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں اس کے ساتھ نہ صرف زیارات دینیہ کے لئے ایک فرصت ہیں بلکہ اہلبیت علیہم السلام کے ساتھ مؤدت رکھنے والے ملک میں مؤمنین کے لئے خصوصی اہمیت رکھتے ہیں ۔
دوسری طرف دینی مرجعیت کے نمائندے شیخ محسن علی نجفی نے کہا کہ ہم عتبات مقدسہ سے آئے وفود کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں اور خصوصاًان کی سرپرستی میں منعقد ہونے والے پروگرام انسانی ہمدردی کی بہترین مثال ہیں
حرم مقدس حضرت امام علی ابن ابیطالب علیہ السلام کی طرف سے نمائندگی کرنے والے شیخ مہند العقابی نے بتایا کہ انتہاء پسندی ایک تاریک قوتوں کی پیدا کردہ ایک مثال ہے کہ جن میں"یمانی "اور اس جیسے لوگ جن کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہمیں چاہیئے کہ ایسے حالات میں اپنی صفوں کو متحد رکھیں ۔
اسی اثناء میں الکوثر یونیورسٹی کے استاد شیخ احمد حسین فخر الدین نے کہا کہ سچائی اور رواداری کے اس دین میں بدعت کی شکل میں داخل کی جانے والی غلو ہے جس کا مساوی طور پر نتیجہ انتہاء پسندی کے ساتھ ملتا ہے۔
اترك تعليق