حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام خواتین کے حقوق کی پہلی محافظ اور بہترین نمونہ عمل ہیں: سیکرٹری جنرل حرم مقدس حسینی

کوثرِ عصمت، ام ابیہا حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر منعقدہ تقریب کا آغاز مسرت کے اظہار کے ساتھ کیا گیا۔ اس موقع پر واضح کیا گیا کہ سیدہ زہرا سلام اللہ علیہا اپنی جہادی، روحانی اور مذہبی تاریخ کے ساتھ ساتھ عفت، شہامت اور عظیم انسانی اقدار کی بدولت خواتین کے لیے ایک مثالی نمونہ اور معلم کی حیثیت رکھتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا وہ پہلی ہستی ہیں جنہوں نے خواتین کے حقوق کا دستور وضع کیا اور مسلمانوں کے بڑے اجتماعات میں پوری قوت کے ساتھ ان حقوق کا دفاع کیا۔ آپ سلام اللہ علیہا ہی وہ پہلی مجاہدہ تھیں جنہوں نے امیر المومنین سلام اللہ علیہا کے حقوق کا تحفظ کیا۔

اس بات پر زور دیا گیا کہ خواتین کو چاہیے کہ وہ اس عظیم خاتون کے ورثے کی ترجمانی کریں جو عصمت کے اعلیٰ ترین درجے پر فائز ہیں۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی، سیرت، کردار اور عفت کو حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے سانچے میں ڈھالیں۔ یہ عفت زبان، گفتار اور فکر میں ہونی چاہیے تاکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کی جا سکے اور پیغام رسالت کی صحیح ترجمانی ہو سکے۔

اس سلسلے میں سیکرٹری جنرل حرم مقدس حسینی کی جانب سے اس عظیم مناسبت کو انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔ اعلیٰ قیادت سے لے کر تمام عملہ اس مقصد کے لیے کوشاں ہے کہ اس عظیم نمونہ عمل کو عراق اور بیرون ملک کی خواتین کے لیے ایک روشن چراغ کے طور پر پیش کیا جائے اور اس کے ذریعے دین اسلام کی اعلیٰ اقدار کو اجاگر کیا جائے۔ سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت مرد اور زن کے حقوق کے درمیان توازن اور ایک صالح خاندان کی تعمیر میں مشترکہ اقدار کی عکاسی کرتی ہے۔

آخر میں ’کوثر عصمت سیمینار‘ کی کامیابی اور تمام شرکاء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔