زیارت اربعین کے دوران غیر ملکی زائرین کی خدمت کے لیے خصوصی مراکز کا افتتاح

حرم مقدس حسینی کے شعبہ تعلقات عامہ نے، اپنے بین الاقوامی تعلقات ڈویژن کے ذریعے، زیارت اربعین کے منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت غیر ملکی زائرین کی خدمت کے لیے خصوصی مراکز کھولے گئے ہیں، جن کا مقصد اس موقع پر ان کے لیے مناسک کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنا اور انہیں رہنمائی اور مدد فراہم کرنا ہے۔

شعبہ کے بین الاقوامی تعلقات ڈویژن کے سربراہ، غیث الحسنی نے انٹرویو میں بتایا کہ "اعلیٰ دینی قیادت کے نمائندے شیخ عبدالمہدی الکربلائی کی براہ راست ہدایت اور حرم مقدس حسینی کے سیکرٹری جنرل جناب حسن رشید العبایجی کی زیر نگرانی، شعبہ تعلقات عامہ اپنے بین الاقوامی تعلقات ڈویژن کے ذریعے اربعین زیارت کے لیے اپنے خصوصی منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد غیر ملکی زائرین کی خدمت کرنا، ان کے مناسک کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنا اور اس موقع پر انہیں رہنمائی اور مدد فراہم کرنا ہے۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "امام حسین علیہ السلام مرکز" کے عنوان سے کئی مراکز کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "یہ مراکز تین اہم محوروں پر تقسیم کیے گئے ہیں جن میں حرم سے منسلک زائرین کے شہر اور شہر کا مرکز شامل ہیں، بشمول شارع سدرہ پر حرم مقدس حسینی کے بڑے خیموں کے قریب، تل زینبیہ، نیز زائرین کے لیے شہر سید الاوصیاء (علیہ السلام) اور شہر امام حسن (علیہ السلام)، تاکہ یہ مراکز زیارت کے محوروں کے اندر جہاں بھی زائرین موجود ہوں، ان کی دسترس میں ہوں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ مراکز متعدد خدمات پیش کرتے ہیں، جن میں سب سے اہم ماہر رہنماؤں کے ذریعے زائرین کا استقبال ہے جو ڈاکٹر علی الزبیدی کی زیر نگرانی فیکلٹی آف لینگویجز کے تعاون سے انگریزی، جرمن، فرانسیسی اور اردو جیسی متعدد عالمی زبانیں بولتے ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "یہ رہنما مقدس مقامات کی تاریخ کی تفصیلی وضاحت کے ساتھ ساتھ زیارت کی رسومات اور مختلف عبادتی مناسک کی وضاحت کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں، جس سے زائر کے تجربے میں اضافہ ہوتا ہے اور اس زیارت کے روحانی اور ثقافتی پہلو کے بارے میں اس کی سمجھ گہری ہوتی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "ان مراکز میں حرم مقدس حسینی کے مبلغین اور نجف اشرف کے حوزہ علمیہ کے فضلاء کے تعاون سے منظم کردہ آگاہی اور مذہبی پروگرام بھی شامل ہیں، تاکہ زائرین تک دینی اور ثقافتی پیغام ان کی اپنی زبان میں اور ان کے ثقافتی پس منظر کے مطابق پہنچایا جا سکے، جو کہ حرم کی مختلف ثقافتوں کے درمیان رابطے کو فروغ دینے کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔"

یہ اقدام مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے زائرین کے لیے مخصوص خدمات کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے جواب میں کیا گیا ہے، جس سے انہیں اپنی عبادات اور مناسک کو آسانی اور سہولت کے ساتھ ادا کرنے میں مدد ملے گی۔

منسلکات