حرم مقدس حسینی کے سیکرٹری جنرل حسن رشید جواد العبایجی نے اربعین کی زیارت کے حفاظتی اور سیکورٹی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں مصنوعی ذہانت (AI) کی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے دو ہزار سے زائد سمارٹ نگرانی کیمروں کا استعمال اور مواصلاتی نیٹ ورکس اور انفراسٹرکچر کو محفوظ بنانے کے لیے سائبر سیکیورٹی کو اپنانا شامل ہے۔
حرم مقدس حسینی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ، "حرم مقدس حسینی زائرین کی خدمت کے لیے اپنے سیکورٹی اور تکنیکی نظام کو مسلسل ترقی دے رہا ہے، جس کے تحت تقریباً دو ہزار سمارٹ کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو سب کے سب ڈیٹا کا تجزیہ کرنے، مشکوک عناصر کی شناخت کرنے، اور غیر معمولی حالات اور خلاف ورزیوں کی نگرانی کے لیے مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی پر انحصار کرتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ کیمرے براہِ راست شعبہ نظم و نسق کے مانیٹرنگ اور کنٹرول رومز سے منسلک ہیں، اور چہرے کی شناخت (facial recognition) کی ٹیکنالوجی اور زیارت کے ماحول میں عمومی رویے کے تجزیے کے ذریعے چیلنجوں سے پیشگی نمٹنے اور حفاظتی اقدامات کو مضبوط بنانے میں مؤثر طریقے سے کردار ادا کرتے ہیں۔"
الیکٹرانک انفراسٹرکچر کے حوالے سے سیکرٹری جنرل نے وضاحت کی کہ "حرم مقدس حسینی کے شعبہ مواصلات نے اندرونی اور بیرونی مواصلاتی نیٹ ورک کو محفوظ بنانے اور ڈیٹا کے استحکام اور اسے ہیکنگ یا ڈیجیٹل حملوں سے بچانے کے مقصد سے سائبر سیکیورٹی سمیت بہترین جدید ٹیکنالوجیز کو متعارف کرایا ہے۔"
انہوں نے بتایا کہ "سائبر سیکیورٹی اب ایک جدید علم بن چکا ہے جسے جامعات میں تعلیمی سطح پر پڑھایا جا رہا ہے، اور اسے حرم مقدس حسینی میں زیارت کے انتظام سے منسلک انفراسٹرکچر کی حفاظت کے لیے اپنایا گیا ہے"، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "حرم مقدس حسینی کا دائمی ہدف بہترین خدمات کی فراہمی، جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنانا، اور لاکھوں زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار کو بلند کرنے کے لیے وسیع حمایت کے مواقع فراہم کرنا ہے۔"
یہ جدید تکنیکی رجحان اربعین کی زیارت کے دوران سیکورٹی اور خدمات کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے حرم مقدس حسینی کے وژن کا حصہ ہے، جس میں مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی کے شعبوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے، تاکہ اس موقع کی حرمت اور شریک ہونے والے جم غفیر کے شایانِ شان ایک محفوظ اور مستحکم ماحول پیدا کیا جا سکے۔