حرم مقدس حسینی کے شعبہ نظم و ضبط نے اعلان کیا ہے کہ کربلا میں ماہِ محرم الحرام کی تقریبات کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع سیکیورٹی پلان کے تحت (2000) سے زائد جدید ٹیکنالوجی سے لیس نگرانی کے کیمرے استعمال کیے جائیں گے۔
شعبے کے سربراہ انجینئر رسول فضالہ نے بتایا کہ شعبہ نظم و ضبط نے حرم مقدس حسینی کے دیگر شعبوں اور عملے کے ساتھ مل کر، اور متعلقہ سیکیورٹی اداروں کے تعاون سے، ماہِ محرم الحرام کی تقریبات کو محفوظ بنانے اور کربلا آنے والے زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشترکہ آپریشنز روم تشکیل دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے نگرانی کے نظام میں (2000) سے زیادہ کیمرے شامل ہیں جو قدیم شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر نصب ہیں، اور یہ چہروں کی شناخت اور فوری ڈیٹا تجزیہ کے لیے ایک جدید مصنوعی ذہانت (AI) کے نظام کے مطابق کام کرتے ہیں۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "سائبر سیکیورٹی کی ایک ماہر ٹیم تکنیکی نظام کو کسی بھی ہیکنگ کی کوشش یا الیکٹرانک خطرے سے بچانے کی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ "شعبے نے صحنِ حسینی شریف کے دروازوں کو جدید تلاشی کے آلات سے لیس کیا ہے، اس کے علاوہ جدید ترین سونار ڈیوائسز کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے جو بیگ اور ٹرالیوں کے اندر موجود مشکوک اشیاء کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "نصب شدہ کیمروں میں ایسے کیمرے بھی شامل ہیں جو فوری طور پر زائرین کی گنتی کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی پر کام کرتے ہیں، اور آپریشنز روم کو ہجوم کی تعداد اور ان کی نقل و حرکت کی سمت کے بارے میں درست اعداد و شمار فراہم کرتے ہیں، جس سے رش کو منظم کرنے اور داخلے و خروج کی نقل و حرکت کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
واضح رہے کہ حرم مقدس حسینی کی جانب سے کیے جانے والے یہ اقدامات ان وسیع تیاریوں کا حصہ ہیں جو زائرین کو اعلیٰ ترین سطح کی سیکیورٹی فراہم کرنے اور عاشورہ کی عزاداری کی پرامن اور محفوظ ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔