حرم مقدس حسینی کے اسپتال میں 14 سالہ بچی کی زبان کے نادر اور پیچیدہ ورم کا کامیاب آپریشن

حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیم کے ادارے کے زیرِ انتظام "الحیات برائے انٹروینشنل ریڈیالوجی و دماغی سینٹر" نے اعلان کیا ہے کہ اس کی میڈیکل ٹیم نے ایک 14 سالہ بچی کے دو کامیاب خصوصی آپریشن کیے ہیں، جو زبان کے ایک نادر اور پیچیدہ ورم میں مبتلا تھی۔

سینٹر کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر غزوان علوان الطائی نے بات کرتے ہوئے کہا، "14 سالہ بچی مریم کئی سالوں سے زبان کے بتدریج بڑھنے والے ورم کا شکار تھی، یہاں تک کہ یہ سوجن منہ سے باہر نکلنے لگی تھی، جس نے اس کی بولنے، کھانے پینے اور روزمرہ کی زندگی معمول کے مطابق گزارنے کی صلاحیت کو شدید متاثر کیا تھا۔"

انہوں نے مزید کہا، "مریضہ اس سے قبل عراق سے باہر فرانس اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے طبی مراکز میں بھی جا چکی تھی۔ متعدد ٹیسٹوں کے بعد زبان کے ٹشوز کے اندر ایک ہیمنجیوما (خون کی رسولی) کی تشخیص ہوئی جو اس نادر ورم کا سبب بنا۔" انہوں نے واضح کیا کہ "مریضہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ الحیات سینٹر آئی، جہاں سب سے پہلے اس کی تشخیصی قسطرة (ڈائیگناسٹک کیتھیٹرائزیشن) کی گئی، جس نے ہیمنجیوما کی تفصیلات اور اسے خون فراہم کرنے والے شریانوں کے نیٹ ورک کو ظاہر کیا۔"

ڈاکٹر الطائی نے وضاحت کی، "چہرے اور جبڑے کی سرجری کی ٹیم کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعد، میڈیکل ٹیم نے دو خصوصی آپریشنز پر مشتمل ایک علاجی منصوبہ بنایا۔ پہلے آپریشن میں جدید انٹروینشنل ریڈیالوجی کی تکنیک استعمال کرتے ہوئے زبان کے بڑھے ہوئے حصے کو خون فراہم کرنے والی شریانوں کو بند کیا گیا، تاکہ سرجری کے دوران خون بہنے سے روکا جا سکے۔"

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، "علاجی قسطرة کی کامیابی اور شریانوں کو بند کرنے کے بعد، مریضہ کو چہرے اور جبڑے کی سرجری کی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا، جہاں دوسرا آپریشن یعنی زبان کے بڑھے ہوئے حصے کو کامیابی سے کاٹ کر نکال دیا گیا، اور بغیر کسی پیچیدگی کے حالت پر قابو پا لیا گیا۔"

آخر میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ، "آپریشن مکمل طور پر کامیاب رہا، اور مریضہ اب اچھی اور مستحکم صحت سے لطف اندوز ہو رہی ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "یہ کیس ان نادر اور پیچیدہ کیسز میں سے ایک تھا جس کے لیے مختلف طبی شعبوں کے درمیان اعلیٰ سطح کی ہم آہنگی درکار تھی، اور یہ ہماری میڈیکل ٹیموں کی قابلیت اور ان جدید آلات و ٹیکنالوجیز کی سطح کا ثبوت ہے جو یہ سینٹر اب عراق اور بیرون ملک کے مریضوں کو فراہم کر رہا ہے۔