نجف اشرف میں حوزہ علمیہ کے استاد سید محمد صادق الخرسان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ موجودہ دنیا دوسروں کے ساتھ معاملات میں اخلاقی بحران کا شکار ہے، یہاں تک کہ بامقصد مواد کی قیمت پر غیر معیاری اور پست مواد کے فروغ کے رجحانات سامنے آئے ہیں۔
یہ بات انہوں نے چوتھے بین الاقوامی "کوثر العصمہ" سیمینار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جو صحن حسینی شریف میں منعقد ہوئی تھی۔ اس موقع پر اعلیٰ دینی قیادت (مرجعیت) کے نمائندے شیخ عبد المہدی کربلائی، حرم مقدس حسینی کے سیکرٹری جنرل جناب حسن رشید العبایجی، اور عراق و بیرون ملک سے علمائے کرام اور محققین موجود تھے۔
سید محمد صادق الخرسان نے کہا کہ "حضرت زہراء (علیہا السلام) نے انسانی پہلو میں جن امور پر توجہ دی، ان میں سے ایک یہ ہے کہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انسان اپنے حقوق کا مطالبہ کرے اور دوسروں کو مظلوم کی مظلومیت سے آگاہ کرے، تاکہ وقت گزرنے کے ساتھ حقوق ضائع نہ ہوں اور ظالم اپنی زیادتیوں میں حد سے نہ بڑھ جائے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ "اسی نقطہ نظر سے، انہوں نے اپنی تحریک کے ذریعے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی ثقافت کو عام کیا، اور امت کو نیک قیادت کی طرف رجوع کرنے اور اہم و فیصلہ کن معاملات میں انا اور ذاتیات سے دور رہنے کی ضرورت سے روشناس کرایا۔"
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ "ہم اس دنیا میں دوسروں کے ساتھ برتاؤ میں اخلاقی بحران کا شکار ہیں، یہاں تک کہ بامقصد مواد کے مقابلے میں غیر معیاری مواد کے فروغ کے واقعات نمایاں ہو گئے ہیں، اور ذاتی آزادی کو دوسری رائے کو خاموش کرنے کا ذریعہ بنا لیا گیا ہے جو نصیحت، وعظ اور نوجوانوں کی رہنمائی کرنا چاہتی ہے، کیونکہ نوجوان ہی بے راہ روی کے خطرے کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "حضرت زہرا (علیہا السلام) اپنے فکری اصولوں کی بنیاد پر دوسروں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کرنے پر مکمل قدرت رکھتی تھیں، بغیر کسی کو یہ اجازت دیے کہ وہ انہیں ڈکٹیٹ کرے کہ کیا کہا جانا چاہیے یا کیا کیا جانا چاہیے، اور ان کی ترجیحات میں سماجی امن کا فروغ اور تجاوزات کو روکنا شامل تھا۔"
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، "اسی لیے حضرت زہرا (علیہا السلام) نے ہدایت کے متلاشی افراد کے نفوس میں اخلاقی ضوابط کے منہج کو اس بنیاد پر مضبوط کیا کہ انسان کوئی بھی صفت اپنانے سے پہلے ایک انسان ہے، لہذا اسے اپنی انسانیت کا احترام کرنا چاہیے اور دوسرے ایجنڈوں کا تابع نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ "حضرت زہرا (علیہا السلام) اس بات میں ایک بہترین نمونہ تھیں کہ انسان زندگی میں اپنا فرض ادا کرے اور اپنا دستیاب کردار ادا کرے، بغیر ان حدود کو عبور کیے جن کا احترام کرنا اور فاصلہ برقرار رکھنا ضروری ہے۔"
