جدید ٹیکنالوجی کی ترقیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونے اور تکنیکی شعبے میں دلچسپی رکھنے والوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوششوں کے تحت، حرم مقدس حسینی کے ٹیکنیکل ایجوکیشن اتھارٹی نے تین ماہ پر مشتمل پہلے کورس کی کامیابی کے بعد، مصنوعی ذہانت اور اس کے عملی اطلاقات پر خصوصی تربیتی کورس کے دوسرے مرحلے کے آغاز کی تیاریوں کا اعلان کیا ہے۔
اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عباس الدعمي نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ "حرم مقدس حسینی کی ٹیکنیکل ایجوکیشن اتھارٹی، پہلے تین ماہ تک جاری رہنے والے مرحلے کی کامیابی کے بعد، مصنوعی ذہانت اور اس کے عملی اطلاقات پر خصوصی تربیتی کورس کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔"
انہوں نے وضاحت کی کہ "پہلا مرحلہ ایک اہم بنیادی آغاز تھا، جہاں شرکاء نے ماہر اساتذہ سے مصنوعی ذہانت کی بنیادی باتوں پر گہری تربیت حاصل کی، جس نے نظریاتی تصورات اور عملی اطلاقات کے بارے میں ان کی آگاہی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "دوسرا مرحلہ، جو جلد ہی شروع ہو گا اور تین ماہ تک جاری رہے گا، عملی اطلاق کے لحاظ سے زیادہ گہرا ہو گا۔ اس میں جدید ترین سافٹ ویئر ٹولز پر وسیع عملی اور تربیتی منصوبے شامل ہوں گے، اس کے علاوہ روبوٹکس، سیمولیشن سسٹمز، اور ڈیٹا کے ذہین تجزیے کے شعبوں میں ایپلی کیشنز بھی شامل ہوں گی۔" انہوں نے واضح کیا کہ "اس کا مقصد ایسے تعلیمی اور تکنیکی کیڈرز کو تیار کرنا ہے جو تعلیم، انتظامیہ اور صنعت میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں، تاکہ عالمی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکیں اور تعلیمی عمل کو ترقی دینے اور قومی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔"
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "یہ پروگرام اعلیٰ دینی قیادت کے نمائندے کی ہدایت پر اور حرم مقدس حسینی کی براہ راست حمایت سے منعقد کیے جا رہے ہیں، جو عراقی تعلیمی اداروں میں جدید ترین علوم و معارف کو متعارف کروا کر ایک مضبوط علمی بنیاد قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔"
اس طرح، حرم مقدس حسینی کی ٹیکنیکل ایجوکیشن اتھارٹی دوسرے کورس کے ذریعے تعلیم و تربیت میں مصنوعی ذہانت کی حیثیت کو مستحکم کرنے، اور ایسے کیڈرز تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو تکنیکی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے اور قومی ترقی کی خدمت کرنے کے قابل ہوں۔