حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیمی بورڈ کی فیلڈ ایمبولینس ٹیم (کوڈ بلو) نے تقریباً آٹھ ماہ کے ایک شیر خوار بچے کی جان بچائی جس کی سانس اچانک رک گئی تھی۔ بچہ اپنے خاندان کے ساتھ زیارت اربعین کے لیے کربلائے معلیٰ آیا ہوا تھا۔
اتھارٹی نے ایک بیان میں، جس کی ایک کاپی موصول ہوئی، کہا کہ "حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیمی بورڈ کی فیلڈ ایمبولینس ٹیم (کوڈ بلو) نے تقریباً آٹھ ماہ کے ایک شیر خوار بچے کی جان بچانے میں کامیابی حاصل کی، جس کی سانس اچانک رک گئی تھی جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ زیارت اربعین کے لیے کربلائے معلیٰ آیا ہوا تھا۔"
بیان میں مزید وضاحت کی گئی کہ "بچے کی والدہ اسے بے ہوش ہونے اور کوئی ردِ عمل نہ دینے پر فوری طور پر فیلڈ ایمبولینس کے ایک پوائنٹ پر لائی، جہاں ایک پیرامیڈک نے اس کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس کی سانس نہیں چل رہی اور آکسیجن کی کمی کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔"
بیان میں مزید کہا گیا کہ "فوری طور پر، (کوڈ بلو) ٹیم نے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (AHA) کے پروٹوکول کے مطابق قلبی و تنفسی بحالی (CPR) کے اقدامات شروع کر دیئے۔"
بیان میں مزید بتایا گیا کہ "چند ہی سیکنڈوں میں بچے کی سانس آہستہ آہستہ بحال ہو گئی، اور اس نے رونے کی آواز نکالی جس سے اس کے خاندان کو اطمینان ہوا"، اور یہ بھی بتایا کہ "حیاتیاتی علامات مستحکم ہونے کے بعد، بچے کو حرم حسینی شریف کے اندر موجود طبی مرکز میں منتقل کیا گیا، جہاں اسے ضروری طبی امداد فراہم کی گئی اور اس کی حالت تسلی بخش ہونے کے بعد اسے رخصت کر دیا گیا۔"
اتھارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ "فوری ردِ عمل اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حرم کے اطراف میں فیلڈ ایمبولینس ٹیموں کی موجودگی نے بچے کی جان بچانے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا"، اور اشارہ کیا کہ "یہ واقعہ ہنگامی حالات سے نمٹنے میں طبی ٹیموں کی اعلیٰ ترین عالمی معیار کے مطابق تیاری اور قابلیت کو ظاہر کرتا ہے۔"
(کوڈ بلو) ٹیم اس سال پہلی بار اربعین کے موقع پر منصوبے میں حصہ لے رہی ہے۔ اس ٹیم کو حرم مقدس حسینی کے صحت و طبی تعلیمی بورڈ نے تشکیل دیا ہے تاکہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس فیلڈ ایمبولینس ٹیموں کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کیا جا سکے، جو لاکھوں کے مجمع میں شدید ہجوم والی جگہوں پر تیزی سے کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔
